کراچی: سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) نے ضمنی انتخابات 2022 میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما حکیم بلوچ کی کامیابی کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست خارج کردی۔
عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسار کیا کہ الیکشن میں دھاندلی کی صورت میں پارٹی نے الیکشن ٹریبونل سے رجوع کیوں نہیں کیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل شہاب امام نے جواب دیا کہ الیکشن ٹربیونل سے مشاورت کا آپشن الیکشن ختم ہونے کے بعد ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم نے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی کوشش کی لیکن ہماری دلجوئی نہیں کی گئی اس لیے ہم عدالت پہنچے’۔
image source: Dunya News
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضمنی انتخابات کے دوران دھاندلی اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے حوالے سے انتخابی ادارے کو تین خطوط لکھے گئے۔
سندھ ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے وکیل کی سماعت کے بعد درخواست خارج کردی۔
واضح رہے کہ حلقہ این اے 237 میں دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی نے عدالت سے رجوع کیا تھا جہاں سے پیپلز پارٹی کے حکیم بلوچ کامیاب رہے تھے۔
پی ٹی آئی نے حلقے میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی کے کارکن پولنگ اسٹیشن میں گھس گئے اور جعلی ووٹ ڈالے گئے۔ یہی نہیں پی ٹی آئی کے بلال غفار پر بھی حکیم بلوچ کے بیٹے نے حملہ کیا اور وہ شدید زخمی ہوگئے۔