پاکستان سٹیل کے نقصانات میں اربوں روپے کا اضافہ ہونے کے بعد اب اس مل کو چلانا حکومت کے لیے ناممکن ہوگیا اب اس مل کو گیس کی فراہمی بھی معطل کر دی گئی ۔جس کے بعد اس مل کے مکمل بند ہونے کے امکانات بہت بڑھ گئے ہیں ،حکومت پہلے سی ہی یہ فیصلہ کربیٹھی ہے کہ اس سال سٹیل مل کو پرائیویٹ کردیا جائے -یہ وہی سٹیل مل ہے جو کچھ سال قبل پاکستان حکومت کو اربوں روپے سالانہ منافع فراہم کرتی تھی مگر پھر سیاسی اثر رسوخ کے بعد اس کی بربادی کا آغاز ہوا -اور اب اس کو بند کیے جانے پر غور ہورہا ہے –
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت صنعت و پیداوار نے پاکستان سٹیل ملز کے حکام کو سٹیل پلانٹ کیلئے گیس کی فراہمی معطل کرنے کی ہدایت کردی، جس کے بعد پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں۔ وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق وفاقی وزارت صنعت و پیداوار نے پاکستان سٹیل کے چیف ایگزیکٹیو افسر کو پاکستان سٹیل پلانٹ کیلئے گیس کی فراہمی منقطع کرنے کی ہدایت کر دی ہے اور انہیں آگاہ کیا گیا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 23مئی 2024 کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے پاکستان سٹیل کے ذمہ گیس کے واجبات 30 جون 2024کے بعد ادا نہیں کیے جائیں گے اور 30جون 2024کے بعد گیس کی مد میں واجبات وفاقی حکومت کی ذمہ داری نہیں ہوگی۔
سال ہا سال سے نقصان میں چلنے والی پاکستان سٹیل کے پلانٹ کے اہم حصوں بلاسٹ فرنس کو جون 2015سے گیس کی فراہمی انتہائی محدود کر دی گئی تھی، جنوری 2015 میں گیس پریشر پہلی مرتبہ کم کیا گیا حالانکہ پاکستان سٹیل کے کارخانے اس وقت 50 فیصد پیداوار پر چل رہے تھے، 10 مارچ 2015 کو جب پیداواریت 65 فیصد تک بڑھائی گئی تو گیس پریشر مزید کم کر دیا گیا، جس سے پلانٹ پر شدید منفی اثرات مرتب ہوئے اور تیسری مرتبہ 10 جون 2015 سے مسلسل گیس پریشر انتہائی کم کردیا گیا تو پاکستان سٹیل کے نقصانات میں اربوں روپے کا اضافہ ہوا جو اب 200 ارب سے بھی زیادہ ہوچکا ہے -۔مزید یہ کہ گیس کا پریشر کم کرنے کی وجہ سے مشینری اور آلات کی زندگی برقراررکھنے کے لیے اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تاہم وفاقی وزارت صنعت کے اس سرکلر کے بعد پاکستان سٹیل کو تقریباً 9 سال بعد وینٹی لیٹر سے ہٹایا جا رہا ہے۔پاکستان سٹیل کے 30 جون 2023 کو مجموعی نقصانات کا تخمینہ 224 ارب روپے لگایا گیا تھا۔مگر ہر بار پیپلز پارٹی کے دباؤ کے بعد اس مل کو بند نہیں کیا جارہا تھا اب دیکھتے ہیں کہ پیپلز پارٹی گیس کی بندش کے حکومتی فیصلے کے بعد کیا ردعمل دیتی ہے –