یوں تو چوری کرنا قانونی جرم ہے مگر کوئی ہسپتال سے ادویات چوری کرکے بازار میں بیچ ڈالے یہ صرف جرم ہی نہیں بلکہ گناہ کبیرہ بھی ہے مگر یہ کام کسی عام شخص یا چور نے نہیں بلکہ ہسپتال کے بے ضمیر عملے نے کیا -میڈیا ذرائع کے مطابق سول ہسپتال کراچی سے 36 کروڑ روپے کی کینسر کی ادویات چوری ہوگئیں، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی مدعیت میں چوری کا مقدمہ دو ملازمین کے خلاف درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سول ہسپتال کراچی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سید محمد خالد کی مدعیت میں عیدگاہ تھانے میں مقدمہ درج کرایا گیا ہے، مقدمہ نمبر 160/24 سول ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے 20 جون 2024 کو درج کرایا گیا ہے، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سول ہسپتال کے 2 ملازمین نے ملی بھگت سے کینسر کے علاج کیلیے استعمال ہونے والی 76 ہزار گولیاں غیر قانونی طریقے سے فروخت کردی ہیں جن کی مالیت 36 کروڑ روپے ہے۔ایسے مکروہ افراد کو جرم ثابت ہوجانے پر جیل میں ڈالنے سے پہلے میڈیا پر جب تک سامنے نہیں لایا جاتا اس مکروہ دھندے کا خاتمہ نہیں ہوسکتا –