خیبرپختونخوا کے سرکاری ریسٹ ہاوسز میں وی آئی پی شخصیات اور ان کی فیملیز کے مفت قیام پر پابندی عائد کر دی گئی۔اب ان کو ان ریسٹ ہاؤسز می قیام کے لیے عام افراد کی طرح پیسے خرچنا پڑیں گے – صوبائی مشیر سیاحت، ثقافت و آثار قدیمہ زاہد چن زیب نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ مشیر سیاحت خیبرپختونخوا زاہد چن کا کہنا تھا کہ وی آئی پی اور انکی فیملیز مفت کئی کئی روز تک قیام کرتے تھے، جس پر عوامی حلقوں کی جانب سے شکایات موصول ہو رہی تھیں۔ انہی عوامی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے کے پی کے حکومت نے سرکاری ریسٹ ہاسز میں مفت قیام پر پابندی لگائی ہے، وی آئی پیز اور ان کے خاندان کی وجہ سے عوام کے لئے سرکاری ریسٹ ہاسز میں جگہ نہیں ہوتی تھی۔
مشیر سیاحت زاہد چن زیب نے اس سلسلے میں جاری نوٹیفکیشن کے ساتھ ہی خیبرپختونخوا کلچرل اینڈ ٹورازم اتھارٹی سمیت، کیلاش، گلیات، کاغان، اپر سوات اور کمراٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے سربراہان سمیت تمام متعلقہ حکام کو بھی ہدایت جاری کر دی ہیں۔ مشیر سیاحت کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اور محکمہ سیاحت کے اعلی حکام سے لیکر وہ خود یا ان کی فیملیز بھی گنجائش کے مطابق ان ریسٹ ہاسز میں قیام کریں تو ان سے بھی قانون کے مطابق واجبات وصول کئے جائیں۔