مجیب الرحمان شامی کا شمار پاکستان کے سینئر ترین صحافیوں میں ہوتا ہے بہت تحمل کے ساتھ بات کرتے ہیں اگرچہ ان کا جھکاؤ کافی حد تک مسلم لیگ نون کی طرف رہا ہے مگر وہ اکثر ایسی باتیں کرتے ہین جو دو دلوں کو ملانے یا ملک کو آگے لے جانے کی باتیں ہوں ،وہ فوج کی غلط پالیسیوں پر کھل کر تنقید بھی کرتے ہین اور تحریک انساف یا عمران کان کی کوئی بات بری لگے تو اس پر بھی کھل کھلا کر تبصرہ کرتے ہین اور یہ سب لوگ جانتے ہین کہ شامی صاحب سستی شہرت یا کسی کو خوش کرنے کے لیے جھوٹ نہیں بولتے – اگر کسی بات مین ان کو مشکل آئے تو وہ اس بات کے سوال کا جواب دینے کی بجائے صاف انکار کردیتے ہیں -مگر آج انھو ں نے ساق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے حوالے سے عجیب انکشافات کردیے –
ان کا ٹی وی شو میں کہنا ھ-تھا کہ عمران خان کے دور حکومت مین تحریک عدم اعتماد کے دوران جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے قرآن پاک اور اپنی والدہ کی قبر کی قسم اٹھا کر 3باتیں بتائیں ۔سینیئر صحافی مجیب الرحمان شامی کا کہنا ہے کہ شادی کی ایک تقریب میں ان کی سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت گرانے سے متعلق امریکہ کے ساتھ مل کر سازش کے الزامات پر ان کے ساتھ گفتگو ہوئی تھی۔
مجیب الرحمان شامی نے انکشاف کیا کہ ملاقات کے دوران جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے ان کے سامنے جیب سے قرآن پاک نکال کر اس پر قسم کھا کر کہا تھا کہ نواز شریف کو خرابیٔ صحت کی بنا ءپر لاہور سے لندن بھجوانے میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا ، امریکہ کے ساتھ مل کر پی ٹی آئی کی حکومت نہیں گرائی گئی۔مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے قسم کھا کر کہا تھا کہ انہوں نے اپنی مدت ملازمت میں توسیع کی بھی کوئی خواہش ظاہر نہیں کی تھی اور نہ ہی اس کا کسی سے کوئی تقاضا کیا تھا۔پروگرام میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ،عاصمہ شیرازی، معاشی ماہر سہیل خان اور سابق سفارتکار ملیحہ لودھی نے بھی شرکت کی ۔اب دیکھتے ہیں کہ اگر قمر جاوید باجوہ اس کام میں شریک نہیں تھے تو پھر کون اتنا طاقتور شخص تھا جس نے نواز شریف کو وطن سے باہر بھجوایا اور پھر عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب کروائی –