پاکستان کے صف اول کے وکیل سلمان اکرم راجہ پوری کوشش کررہے ہیں کہ الیکشن کے بعد سیاست دانوں کی منڈی نہ سجے اور نوٹوں کے ذریعے وفاداریان تبدیل کروانے کا مکروہ دھندا دوبارہ شروع نہ ہو اس کے لیے سب سے پہلے انھوں نے خود ایک ویڈیو میں قرآن اٹھا کر یہ حلف دیا کہ اگر اس بار وہ الیکشن جیت گئے تو تحریک انصاف میں ہی رہیں گے اور کسی دوسری پارٹی میں نہیں جائیں گے اور اب انھوں نے باقی لوگوں کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے امید ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ ان کی یہ فریاد سنیں گے بھی اور ان کی داد رسی بھی کریں گے –
تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ نے خود کو آزاد امیدوار قرار دینے کا الیکشن کمیشن کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
سلمان اکرم راجہ نے وکیل سمیرا کھوسہ ایڈوکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی ۔ درخواست میں الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف 1996 سے الیکشن کمیشن میں بطور سیاسی جماعت رجسٹرڈ ہے۔درخواست گزار این اے 128 سے پی ٹی آئی سے حمایت یافتہ امیدوار ہے۔ انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرنے پر انتخابی نشان واپس لیا گیا۔ پارٹی تاحال موجود ہے۔ الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات میں بطور آزاد امیدوار ڈی کلئیر کردیا ہے۔درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت الیکشن کمیشن کی جانب سے آزاد امیدوار ڈی کلئیر کرنے کا اقدام کالعدم قرار دیتے ہوئے بیلٹ پیپر پر پی ٹی آئی کا امیدوار درج کرنے کا حکم دے۔اگر ان کی یہ اپیل نہ مانی گئی تو الیکشن کے بعد اسمبلی پہنچنے والے بکنے لگیں گے جس سے ایک تماشا ملک میں لگے گا اور مزید بحران پیدا ہوگا –