مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف نے آج فیصل آباد کے علاقے حافظ اباد میں جلسے سے خطاب کیا جس میں ایک بار پھر انھوں نے اپنی حکومت کے ختم کیے جانے پر شدید گلے شکوے کیے – پہلے انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران نواز شریف نے کہا کہ مجھے جعلی مقدمات میں الجھایا نہ جاتا، وزارت عظمیٰ سے نہ نکالا جاتا تو آج ملک خوشحال اور پاکستان ایشین ٹائیگر بن چکا ہوتا۔
انتخابی مہم کے سلسلے میں پہلے جلسے سے حافظ آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے حافظ آباد شہر اور شہر والوں سے بہت پیار ہے، یہاں پہلے بھی یہاں آیا ہوں مگر ایسا منظر پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ جب ملک سے باہر تھا تو ہر گھڑی ہر منٹ آپ کو یاد رکھا۔
انہوں نے کہا کہ 5 ججوں نے سال 2017 میں نوازشریف کو نکال دیا، صرف بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزارت عظمیٰ سے نکال دیا گیا۔ اگر مجھے نہ نکالا جاتا تو حافظ آباد کے اندر کوئی ایسا شخص نہ ہوتا جو بے روز گار ہو، ہر گھر خوشحال ہوتا، روشنی کے چراغ جل رہے ہوتے، کاروبار ہوتا، کاشتکار خوشحال ہوتا، بجلی گیس کی قیمتیں اتنی زیادہ نہ بڑھی ہوتیں، مہنگائی نام کی کوئی چیز نہ ہوتی۔ پاکستان کا دنیا میں اعلیٰ مقام ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ملک کے لوڈشیڈنگ ختم کی، روز بم پھٹتے تھے مگر میں نے دہشت گردی ختم کی، میرا مشن پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔ انہوں نے حافظ آباد میں بھی موٹروے بنانے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ لاہور اور حافظ آباد میں کوئی فرق نہیں ہونا چاہئے۔یاد رہے کہ نواز شریف تقریبا 4 سال تک لندن میں رہنے کے بعد 21 اکتوبر کو وطن واپس لوٹے تھے اور اس دن کے بعد آج انھوں نے پہلی بار عوام سے خطاب کیا -اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستانی عوام ان کی باتوں پر کتنا یقین کرتی ہے اور 8 فروری کو نواز شریف کے حق میں کتنا ووٹ ڈالتی ہے –