مزاہمت کا استعارہ بن کر ڈٹ جانے والی خدیجہ شاہ 225 روز جیل میں قید رہنے کے بعد اپنے گھر پہنچ گئیں -انھوں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر شئیر بھی کیں -گزشتہ روز کو ئٹہ کی عدالت نے فیشن ڈیزائنر اور پاکستان تحریک انصاف کی حامی خدیجہ شاہ کی 9 مئی کے فسادات سے متعلق کیس میں ضمانت منظور کر لی تھی۔
عدالت نے ان کی رہائی کے احکامات جاری کیے اور کوئٹہ پولیس کی جانب سے 11 دسمبر کو قتل کے ایک مقدمے میں حراست میں لیے جانے کے بعد ان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی۔خدیجہ شاہ کے خلاف سی آر پی سی کی دفعہ 169 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ابتدائی طور پر لاہور میں حراست میں لیا گیا تھا۔ تین روزہ راہداری ریمانڈ کے بعد، ڈیزائنر کو کوئٹہ لایا گیا، جہاں جج نے ان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔ 9 مئی کے فسادات کی مزید تحقیقات کے لیے انہیں کوئٹہ پولیس نے سات دن تک حراست میں رکھا تھا –