مسلم لیگ(ن) کے مرکزی قائدین احسن اقبال اور دانیال عزیز کے درمیان رسہ کشی میں کمی نہ آسکی بلکہ اس میں اور اضافہ ہوگیا ہے اور اب یہ دونوں الیکشن میں بھی ایک دوسرے کے خلاف نبرد آزما ہونے جارہے ہیں جس کا نقصان پارٹی کو ہی اٹھانا پڑے گا تاہم اس بار ان کے سابقہ حریف ابرار الحق پی ٹی آئی سے الگ ہوکر دوبارہ اپنی شوبز کی دنیا میں مگن ہیں -لیکن ان کے درمیان محاذ جاری ہے ان کی آپس میں درمیان اختلافات ختم نہ ہو سکے اور دونوں لیگی رہنماؤں نے ایک دوسرے کے حلقے میں کاغذات جمع کروا دیئے۔
لیگی رہنما احسن اقبال نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 76 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 54 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں جبکہ دانیال عزیز کے حمایتی اویس قاسم نے بھی اسی حلقے سے کاغذات داخل کروائے ہیں،پی پی 56 میں احسن اقبال کے کزن کے خلاف دانیال عزیز اور ان کی اہلیہ نے کاغذات داخل کروائے ،دونوں مرکزی قائدین اپنے اپنے حمایتیوں کو پارٹی ٹکٹ دلوانے کیلئے کوشاں ہیں۔لیکن احسن اقبال کی پوزیشن بہت سٹرانگ ہے نون لیگ کا فیصلہ ان ہی کے حق میں آئے گا –
ر
اسی طرح مسلم لیگ( ن) کے رہنمادانیال عزیز نے پی پی نورکوٹ شکرگڑھ 56 سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے، دانیال عزیز نے این اے 75 شکرگڑھ سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کروا رکھےہیں۔دانیال عزیز نے اہلیہ مہناز اکبر عزیز کے بھی پی پی 56 نورکوٹ شکرگڑھ سے کاغذات جمع کروائے ہیں ،پی پی 56 نورکوٹ شکرگڑھ میں مسلم لیگ( ن) کے سابق ایم پی اے رانا منان نے بھی کاغذات نامزدگی گزشتہ روز جمع کروائے تھے جو احسن اقبال کے کزن ہیں۔لگتا یہی ہے کہ آنے والے دنوں میں احسن اقبال نون لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے اور دانیال عزیز اپنی ہی پارٹی کے خلاف میڈیا ٹاک کرتے نظر آئیں گے -کیونکہ وہ خاموش بیٹھنے والے شخص نہیں ہیں اور کھل کو بات کرتے ہیں –