یوں تو پی ٹی آئی کے سب ہی رہنماؤں کے ساتھ جبر اور ظلم کا سلسلہ جاری ہے مگر جو خواتین کے ساتھ گھروں کے دروازے توڑ کر کیا جارہا ہے اس کی تو کسی طور معافی بنتی ہی نہیں -ایسا ہی کچھ کل رات عثمان ڈار کی والدہ کے ساتھ ہوا جن کے کمرے کا نہ صرف دروازہ توڑا گیا بلکہ ان کے کپڑے تک نوچے گئے جس کے بارے میں انھوں نے خود اسی حالت میں اپنا بیان جاری کیا -اس واقعے پر عثمان ڈار جو بہت دنوں سے خاموش تھے وہ بھی سامنے آگئے -تحریک انصاف کے سابق رہنما عثمان ڈار نے کہاہے کہ میں اپنی ماں کیساتھ کھڑا ہوں،دیکھتا ہوں الیکشن میں کون میری ماں کیساتھ ظلم کرتا ہے۔
سیالکوٹ میں اپنی والدہ کے ہمراہ عثمان ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 9مئی کو میرے گھر پر حملہ ہوا،اس حملے کے پیچھے بھی خواجہ آصف تھا، اور کل رات بھی خواجہ آصف کے ایما پر ڈی پی او حسن نے میرے گھر پر حملہ کیا، اعثمان ڈار نے چیف الیکشن کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ سیالکوٹ کی عوام آپ کی طرف دیکھ رہی ہے،ڈی پی او حسن کے ہوتے ہوئے سیالکوٹ میں کوئی فری اینڈ فیئر الیکشن نہیں ہو سکتا،8فروری کو خواجہ آصف کو جتوانے کیلئے الیکشن لوٹا جائے گا۔
عثمان ڈار نے کہاکہ میں چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ میری ماں بار بار عدالتوں سے انصاف مانگتی رہی ہے مگر میری ماں کو انصاف نہیں ملا،میں امید کرتا ہوں کہ آپ میری ماں اور میری گھر کی خواتین کو انصاف دلائیں گے۔عثمان ڈار نے چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف الیکشن کے میدان میں میری ماں کا مقابلہ کرو، میں اپنی ماں کیساتھ کھڑا ہوں اور دیکھتا ہوں الیکشن میں کون میری ماں کیساتھ ظلم کرتا ہے؟۔