چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے شانگلہ میں عوامی ورکر کنونشن سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ کوئی ایسی سیاسی جماعت نہیں جس کے ہاتھ صاف ہوں، میں 18 ماہ ملک کا وزیر خارجہ رہا، میرے ہاتھ بالکل صاف ہیں، پاکستان کی سیاست میں ہاتھ صاف رکھنا بہت مشکل کام ہوتا ہے۔ انھوں نے عمران خان اور نواز شریف کا نام لیے بغیر کہا کہ ہمیں ٹک ٹاک ، گالم گلوچ اور گیٹ نمبر 4 کی سیاست نہیں آتی، ہم آج بھی منشور کے ذریعے شہید بی بی کے نامکمل مشن کو پورا کر رہے ہیں۔
شانگلہ میں پیپلزپارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، انھوں نے پی ٹی آئی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف نفرت اور تقسیم کی سیاست عروج پر ہے، دوسری جانب معاشی حالات اور بحران بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔انہوں نے ایک بار پھر پرانے سیاسی بابوں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ پاکستان کے پرانے سیاستدان آج بھی پرانی سیاست کر رہے ہیں، وہ انا اور ذاتیات کی سیاست میں مصروف ہیں، سیاست کو اختلاف رائے کے بجائے ذاتی دشمنی تک پہنچا دیا ہے، پرانے سیاستدانوں کو عوام کے اصل مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں۔
پارٹی کا مقابلہ غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے ہے، یہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی ہے جس نے نوجوانوں کی ماضی میں بھی نمائندگی کی، آج ہم وہ واحد جماعت ہیں جو روٹی ،کپڑا اور مکان دلوا سکتے ہیں، ہم تین نسلوں سے یہی جدوجہد کر رہے ہیں۔مگر پاکستان میں سب سے مخدوش حالات سندھ کے لوگوں کے ہی ہیں جہاں نہ کھانے کو روٹی ہے اور نہ پینے کو پانی -سندھ اور کراچی میں ڈاکووں نے عوام کا جینا محال کررکھا ہے مگر ان سیاست دانوں کو بڑے بڑے دعوے اور ایسی باتیں کرتے ہوئے ذرا سی بھی شرم محسوس نہیں ہوتی –