افریقی ملک یوگنڈا میں 70 سالہ خاتون سفینا کے ہاں جڑواں بچوں کی ولادت ہوئی ہے، جڑواں بچوں کو جنم دینے والی ماں نے اتنی زیادہ عمر میں اپنےجڑواں بچوں کی پیدائش کو ایک ‘معجزہ’ قرار دیا۔ ایک نجی ٹی وی کی خبر کے مطابق یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا میں 29 نومبر کو 70 سالہ خاتون سفینا کے ہاں پیدا ہونے والے جڑواں بچوں میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہے، بتایا گیا ہے کہ ماں اور بچے بالکل صحت مند بھی ہیں۔
ہسپتال حکام نے سفینا کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک طبی کامیابی سے بڑھ کر انسانی جذبے کی طاقت کا نتیجہ ہے۔ یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ سفینا کے ہاں تین سال میں دوسری بار بچوں کی پیدائش ہوئی سے۔ اس سے قبل 2020 میں ان کے ہاں ایک بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی .
سفینا نے مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کا حمل کافی مشکل تھا کیوں کہ جب ان کے بوائے فرینڈ کو پتا چلا کہ وہ جڑواں بچوں کو جنم دینے والی ہیں تو وہ ان کو چھوڑ کر چلا گیا۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق In-vitro fertilisation کے دوران عورت کے ایگز کو مرد کے سپرم سے لیبارٹری میں فرٹیلائز کیا جاتا ہے اور اس کے بعد جنین کو عورت کے رحم میں ڈالا جاتا ہے۔
اس سے قبل 2019 میں بھارتی ریاست آندھرا پردیش کی رہائشی 73 سالہ خاتون منگایاما یاراماتی نے بھی آئی وی ایف علاج کے بعد جڑواں بچوں کو جنم دیا تھا۔ڈاکٹرون نے اس کو طب کی دنیا میں بڑی پیش رفت قرار دیا ہے ایسا لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں ہم مزید جڑواں بچوں کی اسی طریقہ علاج کے بعد پیدائش کی خبریں سنیں گے –