پاکستان میں اسوقت گیس کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے ملک بھر میں صرف کھانے کے اوقات میں گیس ملتی ہے اور رات کو تو کسی کا بھی چولہا گیس پر نہیں جلتا -مگر ان خواتین کے لیے جو سلنڈر کی مہنگی گیس جلانے پر مجبور تھیں ان کیلئے خوشخبری آ گئی ، سندھ میں گیس کے نئے ذخائر دریافت ہو گئے ہیں ۔
پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے سجاول میں گیس کے ذخائر دریافت کرلیے، پی پی ایل کی جانب سے سندھ کے ڈسٹرکٹ سجاول میں جھم ایسٹ ون کے مقام پر شاہ بندر سے گیس کے ذخائر ملے ہیں-
جھم ایسٹ ون کے مقام پر 2 ہزار 545 میٹر کی گہرائی تک کھدائی کرنے پر ہائیڈرو کاربن کی نشاندہی ہوئی۔پی پی ایل کے مطابق ٹیسٹنگ سے 13۔69 ملین اسٹینڈرڈ کیوبک فٹ اور 236 بیرل یومیہ کے ویل ہیڈ فلوئنگ پریشر کی نشاندہی ہوئی، کنویں کی مزید جانچ پڑتال کی جارہی ہے جس کے لیے ماہرین کے زیر نگرانی ڈرلنگ کا عمل جاری ہے۔
ترجمان کے مطابق دریافت سے ہائیڈروکاربن کے ذخائر میں اضافہ ہوگا، موجودہ توانائی کے بحران میں آئل اینڈ گیس سیکٹر کے فرق کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا اور عوام کو گیس کی لوڈشیڈنگ کے دردناک عزاب سے چھٹکارا مل سکے گا ۔یاد رہے کہ شاہ بندر کے کنویں کی کھدائی کیلئے پی پی ایل کا مری پیٹرولیم، سندھ انرجی ہولڈنگ اور گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیوٹ لمیٹڈ کے جوائنٹ وینچر سے جاری ہے۔مگر اب ہماری معیشت اتنا بوجھ اٹھا پائے گی کہ کہ گیس کے ان ذخائر کو مہنگی ترین مشینوں کی مدد سے نکال کر عوام کے گھروں تھ پہنچا سکے -اس بارے میں کسی نے کوئی بات نہیں کی –
