پاکستان میں اس وقت حالات جس طرف جارہے ہیں اگر تحریک انصاف کو الیکشن سے باہر رکھنے کی کوئی کوشش ہوئی تو اس کے بہت برے نتائج مرتب ہوسکتے ہیں کیونکہ اس وقت عوام سوائے عمران خان کے کسی اور لیڈر کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہے اسی لیے آج ایک نہایت اہم پیش رفت سننے کو مل رہی ہے کہ ملک کی خاطر اب تمام جماعتوں کو ایک میز پر بٹھایا جائے اور بات چیت کے ذریعے مسئلےکو حل کیا جائے –
مسلم لیگ ن نے مشاورتی عمل میں تحریک انصاف کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں کا اجلاس ہوا،نواز شریف نے عام انتخابات کا ماحول بنانے سے متعلق پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی اور ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کے خاتمے کے لیے پارٹی رہنماؤں کی تجاویز پرغور کیا۔
اجلاس میں معاشرے میں عدم برداشت اور نفرت انگیز سیاسی فضا کو ختم کرنے پر بھی تفصیلی مشاورت ہوئی جبکہ نواز شریف کی تجویز پر آل پارٹیز کانفرنس کی طرز پر تمام جماعتوں کی کانفرنس منعقد کرنے پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔ دور اندیش اور ٹھنڈے مزاج والے پارٹی رہنماؤں نے نواز شریف کو بطور’’ سٹیٹس مین‘‘ کردار نبھانے کی تجویز دی اور کہا کہ ’آپ نہ صرف ملک بلکہ پورے خطے کے سینئر ترین رہنما ہیں، ملک اور سیاست کو آپ کی خدمات کی مزید ضرورت ہے‘۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے الیکشن رولز طے کرنے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارمز پر اکٹھا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پارٹی رہنماؤں کی تجویز پر نواز شریف کا ملک کی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ بھی کیا۔جس کے بعد تحریک انصاف کو بھی آل پارٹیز کانفرنس میں مدعو کیا جسکتا ہے –
تمام جماعتوں کو اس بات کا اندازہ ہے کہ اگر تحریک انصاف کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ملتی تو ان جماعتوں کے لیے عوام میں جانا بہت مشکل ہوجائے گا -اور عوام کا وہ ری ایکشن آئے گا جس کے بارے میں یہ سوچ بھی نہیں سکتے اور الیکشن کے روز بھی صورت حال بگڑ کر کسی بھی سمت جاسکتی ہے اسی لیے بہتر ہے کہ عوام کی سوچ اور رائے کا احترام کیا جائے اور وہی فیصلے لیے جائیں جس کی خواہش یہ عوام 18 ماہ سے کررہی ہے –
