چیف جسسٹس آف پاکستان نے آج تاریخی فیصلہ دے کر پوری قوم کا دل جیت لیا -انھوں نے الیکشن کمیشن کو عدالت کے آگے سرتسلیم خم کرنے پر مجبور کردیا -اب دیکھنا یہ ہے کہ ان کے فیصلے پر عمل درآمد ہوتا ہے یا ان کے فیصلے کو بھی اسی طرح ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا جائے گا جیسے عمر عطا بندیال کے فیصلے کو ڈالا گیا تھا -تاہم اس چیف جسٹس اور سابقہ چیف جسٹس میں بہت فرق ہے امید ہے کہ موجودہ چیف جسٹس اپنے فیصلے پر عمل درآمد بھی کروائیں گے –
سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن کو آج ہی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا حکم دیدیا، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ عام انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان سپریم کورٹ سے ہی ہوگا، الیکشن کمیشن ملاقات کرکے کل سپریم کورٹ کو آگاہ کرے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے بھاگنے کے سارے راستے بند کردیے اور صدر مملکت کے ساتھ بھی انصاف کردیا -۔ آج سپریم کورٹ میں عام انتخابات 90روز میں کرانے کیلئے دائر درخواستوں پر وقفے کے بعد سماعت ہوئی،الیکشن کمیشن نے صدر مملکت سے مشاورت کرنے کا اعلان کردیا، سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ صدر مملکت سے انتخابات پر مشاورت ہو گی،وکیل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے سے عدالت کو آگاہ کردیا۔
الیکشن کمیشن نے پہلے تو سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود صدرمملکت سے مشورہ لینے کو نظر انداز کیا مگر پھر عدالت کے تیور دیکھ کر اس کے آگے سرینڈر کردیا – چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کو کہاکہ اگر صدر مملکت آپ کو نہ بھی بلائیں پھر بھی آپ ان کا دروازہ کھٹکھٹا دیں،وکیل الیکشن کمیشن نے کہ الیکشن کمیشن صدر مملکت سے مشاورت کرے گا، چیف جسٹس پاکستان نے آج ہی صدر مملکت سے مشاورت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ اٹارنی جنرل مشاورت میں آن بورڈ ہیں،اٹارنی جنرل صاحب ! آپ صدر سے الیکشن کمیشن کی ملاقات طے کروائیں،صدر مملکت کو گزشتہ سماعت کا کورٹ آرڈر دکھائیں،عدالت صرف اس مسئلے کا حل چاہتی ہے،چیف جسٹس پاکستان نے آج کی سماعت کا حکمنامہ لکھوا دیا۔حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کہا حلقہ بندیوں کا عمل 30نومبر کو مکمل ہوگا۔قاضی فائز عیسیٰ نے ایکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی بھی دے ڈالی –
