بابر اعظم کے رویے سے بورد کے عہدیداران کے ساتھ ساتھ ٹیم کے کوچ بھی نالاں تھے مگر ان کی نمبر ون رینکنگ کی وجہ سے عوامی دباؤ کی وجہ سے وہ بےبس اور خاموش تھے مگر اب ٹیم کی ورلڈ کپ پرفارمنس کے بعد وہ اب گن گن کر بابر اعظم سے حساب لیں گے -سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر راشد لطیف کا کہنا تھا کہ بابر اعظم دو روز سے چیئرمین پی سی بی منجمنٹ کمیٹی ، چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو میسج بھیج رہے ہیں لیکن کرکٹ بورڈ کے تینوں بڑے انہیں جواب دینے سے گریز کر رہے ہیں۔ راشد لطیف نے بھی ایک خبر بریک کی کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو جو 40 لاکھ سے 60 لاکھ روپے تک ماہانہ دینے کی بات کی گئی تھی اس پر بھی یو ٹرن لیا جائے گا اور کھلاڑیوں کو پرانی تنخواہ پر ہی کام کرنا اور کھیلنا پڑے گا – ان کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے کھلاڑیوں سے کہا ہے کہ انہوں نے جو سینٹرل کنٹریکٹ سائن کیے ہیں وہ مانے نہیں جائیں گے اور کھلاڑیوں کو نئے سینٹرل کنٹریکٹ سائن کرنا ہوں گے، ورلڈکپ کے بعد بہت ساری کہانیاں سامنے آئیں گی تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے تاحال راشد لطیف کے بیان کی تصدیق یا تردید نہیں کی -لیکن میڈیا سے کوئی بات زیادہ دیر تک چھپی نہیں رہ سکتی ٹیم کے واپس آنے کے بعد بہت سی باتیں کھلیں گی –
