پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی انتخابی مہم، جلسوں کی اجازت کیلئے درخواستوں پر سماعت ہوئی،جسٹس عبدالشکور اور جسٹس ارشد علی پر مشتمل 2رکنی بنچ نے سماعت کی،وکیل درخواست گزار نے کہاکہ حکومت انتخابی مہم چلانے اور جلسوں کی اجازت نہیں دے رہی-اس شکایت پر جسٹس ارشد علی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ وکیل کو کون روک سکتا ہے آپ کریں جلسہ اور ریلی نکالیں،غیرقانونی طور پر کسی کو کسی بھی سیاسی جماعت کو ہراساں نہیں کرنے دیں گے، البتہ جلسے اور ریلی نکالنی ہے تو کوڈ آف کنڈکٹ کو فالو ہونا چاہئے۔پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی انتخابی مہم، جلسوں کی اجازت کیلئے درخواستوں پر سماعت ہوئی،جسٹس عبدالشکور اور جسٹس ارشد علی پر مشتمل 2رکنی بنچ نے سماعت کی،وکیل درخواست گزار نے کہاکہ حکومت انتخابی مہم چلانے اور جلسوں کی اجازت نہیں دے رہی،جسٹس ارشد علی نے استفسار کیا کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب ان کو کوئی روک رہا ہے، ایڈووکیٹ جنرل عامر جاوید نے کہاکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے تحریک انصاف کو جلسوں اور ریلیوں سے کوئی نہیں روک رہا ۔

 

جسٹس ارشد علی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ یہ سیاسی پارٹی ہے، سیاسی ماحول کو ایسے تو خراب نہیں کر سکتے،وکیل درخواست گزار نے کہاکہ کل فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں، انتظامیہ اجازت دے تاکہ اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا جاسکے ۔عدالت نے نگران صوبائی حکومت سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا،عدالت نے کہاکہ حکومت کا جواب آ جائے تو پھر اس کیس کو سنیں گے، اس کے بعد عدالت نے سماعت 26اکتوبر تک ملتوی کردی۔اب یہ دیکھنا ہے کہ کل تحریک انصاف کے پی کے میں اپنی ریلی نکالتی ہے یا وہ اس کے لیے 26 اکتوبر تک حکومت کے جواب اور عدالت کے نئے فیصلے کا انتظار کرے گی-