اے آر وائی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف نے جمعرات کو 15 اکتوبر کو لاہور میں ایک عوامی جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے – پی ٹی آئی نے ڈپٹی کمشنر کو درخواست جمع کرائی ہے جس میں 15 اکتوبر کو لاہور میں لبرٹی چوک پر جلسہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔اب ان کو ڈپٹی کمشنر کی جانب سے اجازت ملتی ہے یا نہیں اس کے لیے انتظار کرنا پڑے گا مگر آثار یہی بتا رہے ہیں کہ پی ٹی ائی کو کسی صورت بھی کوئی ریلی یا جلسہ کرنے کی اجازت نہیں ملے گی –

 

 

یہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب پاکستان مسلم لیگ نواز نے 21 اکتوبر کو پارٹی قائد نواز شریف کی تقریباً چار سالہ جلاوطنی ختم کرکے برطانیہ سے پاکستان واپسی پر ان کے استقبال کے لیے لاہور میں ایک عوامی ریلی نکالنے کا اعلان کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت نے 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پر ’بڑے‘ جلسے کا فیصلہ کیا ہے، پارٹی سربراہ ریلی کے ذریعے بلٹ پروف کنٹینر میں ایئرپورٹ سے مینار پاکستان پہنچیں گے۔اس سلسلے میں مسلم لیگ ن کی قیادت نے ملک بھر کے تمام پارٹی کارکنوں کو 21 اکتوبر کو لاہور پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔پی ٹی آئی کو جلسوں کی اجازت نہ دینے سے الیکشن کی شفافیت پر سوالیہ نشان اٹھیں گے -کیونکہ یا تو پارٹی پر پابندی عائید کردی جائے تو پھر تو معاملہ الگ ہوجائے گا مگر ایسا ہوتا بھی دکھائی نہیں دے رہا کیونکہ پی تی ائی کی مقبولیت اس وقت آسمان کو چھورہی ہے کپتان مزاہمت کا استعارہ بنا ہوا ہے اور کروڑوں لوگ اس کے ساتھ چلنے کو بے تاب ہیں اور اسی کو پاکستان کا مسیحا سمجھ رہے ہیں –