دو روز قبل سوشل میڈیا پر ایک فوٹج وائرل ہوئی تھی جس میں ایک پختہ عمر کا شخص ایک نوجوان خواتین کو زد وکوب کرتا دیکھا جسکتا ہے -اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں ائی اور معلوم ہوا کہ یہ واقعہ شیخوپورہ کے کسی علاقے کا ہے -شیخوپورہ پولیس نے جب اس شخص کو گرفتار کیا تو ایک بار پھر مردوں کا معاشرہ جیت گیا اور بے کس اور مجبور عورت نے اپنے اوپر ظلم کرنے والے کے خلاف پولیس کو کاروائی کرنے سے روک دیا -شیخوپورہ میں بہو کو مارنے پیٹنے والا سسر ویڈیو وائرل ہونے پر بے نقاب ہونے کے باوجود سزا سے بچ گیا ۔
مبینہ طور پر یہ واقعہ شیخوپورہ کا ہے جہاں سسر اپنی بہو پر تشدد کر رہا ہے۔
اس ویڈیو میں بچوں کے کردار نے مجھے رلا دیا یار 😢 pic.twitter.com/fQyZgJ5dcI— Khayaal Mall (@KhayaaI) October 2, 2023
معاشرتی المیہ
کل جس عورت پر اس کا سسر تشدد کر رہا تھا اور ویڈیو وائرل ہوئی۔ شیخوپورہ پولیس نے مقدمہ درج کیا مگر وہ خاتون خود کو قصوروار بتا رہی ہیں اور کوئی کاروائی نہیں کرنا چاہتیں۔
ٹھیک کیا بہن چھوٹے چھوٹے 4 بچے ہیں چھین کر گھر سے نکال دی جاو گی۔ عدالتوں کے چکر لگیں گے بچے مل… pic.twitter.com/ZMvWsvvIl2— Khayaal Mall (@KhayaaI) October 3, 2023
شیخوپورہ میں بہو پر بہیمانہ تشدد کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں چیخیں مارتے ننھے بچے اپنی ماں کو مارتے پیٹتے دادا کو روکنے کی کوشش کرتے نظر آ رہے تھے اب اس تشدد کی وجہ سامنے آگئی ہے ۔ بتایا گیا کہ بہو نے کھانا گرم کرنے میں تاخیر کر دی تھی جس پر سسر آگ بگولا ہوا اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
جب میدیا والوں نے لڑکی سے رابطہ کیا تو گھر کی اس بہو کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا گھریلو معاملہ ہے، سسر کے خلاف قانونی کارروائی نہیں چاہتی۔ اب یہ ہماری ریاست کا کام ہے کہ اس مجبور عورت کو تحفظ اور اس سنگدل شخص کو سزا دے تاکہ اس سے دوسرے جنونی افراد سبق حاصل کرین اور حوا کی کسی اور بیٹی کو اس طرح بےقصور تشدد کا نشانہ نہ بنایا جائے – ریاست کا کام ہے کہ وہ سارے معاملے کے حقائق سامنے لا کر ملزم کو سزا دلوائے۔ متعلقہ پولیس نے ملزم سسر لطیف کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم تشدد کے دوران بہو کو سنگین دھمکیاں بھی دیتا رہا۔