عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت ان کیمرہ اور اڈیالہ جیل میں ہی کرنے کا فیصلہ کیا گیا اس حوالے سے جج ابوالحسن حسنات نے جب جیل انتظامیہ سے پوچھا کہ کیا عمران خان کی سیکیوریٹی کی وجہ سے ان کا ٹرائل جیل میں کیا جائے یا نہیں تو جیل انتظامیہ نے ان سے جیل میں سماعت کرنے کا کہہ دیا -اس پر پی ٹی ائی کا سخت ردعمل بھی آگیا -چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کے معاملہ پر تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ جیل ٹرائل کیلئے وزارتِ قانون کا نوٹیفکیشن فیئر ٹرائل کی خلاف ورزی ہے۔تحریک انصاف نے جیل میں ٹرائل کا وزارتِ قانون کا نوٹیفکیشن مسترد کر دیا۔

ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ سائفر مقدمے کو خاص طرز پر چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، دستور کا آرٹیکل 10-اے ہر شہری کو منصفانہ سماعت کا حق دیتا ہے۔سائفر مقدمے میں بھی طے شدہ فیصلے کے مطابق ٹرائل آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف مقدمے کی کھلی عدالت میں سماعت کی جائے۔چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا نوٹس لیا جائے۔