شجاعت حسین اور پرویز الہی میں کئی بار ملاقات اور رابطوں کے باوجود صلح نہ ہوسکی -پرویز الہی نے عمران خان کا ساتھ نہ چھوڑنے کا اصولی فیصلہ کرلیا جس پر ق لیگ نے بھی اس پر حتمی لائین لے لی اور اب انھوں نے پرویز الہی کے ساتھ نہ مفاہمت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا – مسلم لیگ قائداعظم (ق) کے رہنما و سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت کے بیٹے چوہدری شافع حسین نے کہا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے مونس الٰہی کی( ق) لیگ میں واپسی اب کا کوئی چانس نہیں ۔

آج لاہور میں اعجاز الحق نے چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا جبکہ ملاقات میں چوہدری سالک اورچوہدری شافع بھی موجود تھے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چوہدری شافع حسین کا کہناتھاکہ پرویز الٰہی اور مونس کی (ق) لیگ میں واپسی کا کوئی چانس نہیں، جس حد تک حالات پہنچ گئے ہیں، بہتر ہے دونوں خاندان اپنی علیٰحدہ علیٰحدہ سیاست کریں۔اس موقع پر اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہیے، نوازشریف کا استقبال ہتھکڑیوں سے ہوگا یا پھولوں کی پتیوں سے؟ کچھ نہیں کہہ سکتا، شہباز شریف جو پیغام لندن لے کر گئے تھے ، دیکھنا ہوگا اُس کا ردِ عمل کیا آتا ہے۔اس سے پہلے اعجاز الحق نے عمران خان کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کیا تھا اور یہ بھی بات چل رہی تھی کہ مسلم لیگ ضیاء تحریک انصاف میں ضم ہوجائے گی مگر پھر 9 مئی کے واقعات کے بعد اعجاز الحق نے تحریک انصاف سے راہیں جدا کرلیں تھیں اور نئے اتحاد پر غور شروع کردیا تھا -انہوں نے کہا کہ آئندہ کا سیاسی لائحہ عمل چوہدری شجاعت کی سربراہی میں بنائیں گے جن لوگوں نے جو غلطیاں کیں وہ قوم سے معافی مانگیں، ہرکسی کو اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا پڑےگا۔