اسلام اباد ہائی کورٹ کے حکم پر چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے اور انہیں وزیراعظم پروٹوکول کے مطابق سٹیٹس اور سہولیات دینے کا بھی کہا تھا -ان سہولیات میں ائیرکولر،ٹی وی اخبار ؛میٹریس اچھا کھانا اور ایک مشقتی شامل تھا -مگر آج پی ٹی آئی وکیل نے عمران خان کے ساتھ ملاقات کے بعد بتایا کہ کپتان کو وہ سہولیات میسر نہیں کی گئیں جن کا عدالت نے حکم دیا تھا – تحریک انصاف کے ترجمان نے نے عمران خان کو اڈیالہ جیل میں بی کلاس ملنے کی خبروں کو جھوٹ قرار دے دیا ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین کاکہنا تھا کہ عمران خان کو ایک چھوٹے سیل میں رکھا گیا ہے، عمران خان کی جان کو خطرات لاحق ہیں، اُن پر پہلے بھی حملہ ہوچکا ہے، پتا چلا ہے کہ اڈیالہ میں سابق وزیراعظم کے لیے کوئی منصوبہ بنایا جاسکتا ہے، اس سلسلے میں عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ سے رجوع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کے متضاد بیانات پر تشویش ہے، اب بھی چیف جسٹس سے مطالبہ ہے سائفر پر آزاد کمیشن بنایا جائے۔شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی کے 2 اجلاس ہوئے جس پر امریکا کے سامنے احتجاج کا فیصلہ ہوا، سائفر کا کیس آج بھی حل طلب ہے، رانا ثناء اللّٰہ نے جعلی مقدمہ درج کرایا۔نگران وزیراعظم نے کہا تھا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے بغیر انتخابات ہوسکتے ہیں اور اگر ایکشن کے روا 8 گھنٹے احتجاج بھی ہوگیا تو اس سے الیکشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا -جس پر ان کے بیانات پر بہت زیادہ تنقید کی گئی تھی –