بھارت کا پاکستان کے حوالے سے متعصبانہ رویہ کم ہونے میں نہیں آرہا -کبھی وہ پاکستان آنے سے انکار کردیتا ہے تو کبھی پاکستانی کھلاڑیوں کو آئی پی ایل میں شامل نہیں کرتا جس پر اسے دنیا بھر کی جانب سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے -اگرچہ بھارتی عوام کی اکثریت چاہتی ہےکہ پاکستانی کھلاڑی آئی پی ایل اور بھارتی کھلاڑی پی ایس ایل میں اکھٹے کھیلتے نظر آئیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تلخیاں کم ہوں اور دونوں ممالک کے عوام خود کو محفوظ محسوس کریں -مگر ابھی تو یہ ایک خواب ہی نظر اتا ہے -کیونکہ ایک بار پھر پاکستانی کھلاڑیوں کے ویزوں کے حوالے سے بھارت ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہا ہے –
کرکٹ ورلڈکپ 2023 میں شرکت کےلیے قومی اسکواڈ کے بھارتی ویزوں کے اجرا کا تاحال تاخیر کا شکار ہے، بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے اب تک این او سی ہی جاری نہیں ہوا۔ این او سی نہ ملنے کی وجہ سے اسکواڈ کے ویزے تاخیر کا شکار ہیں۔اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ 25 رُکنی اسکواڈ کے کاغذات دو ہفتے قبل بھجوائے گئے تھے، ۔ذرائع کے مطابق پاسپورٹ ایشیا کپ سے وطن واپسی پر جمع کروائے گئے تھےکرکٹ ورلڈکپ 2023 میں شرکت کےلیے قومی اسکواڈ کے بھارتی ویزوں کے اجرا کا تاحال تاخیر کا شکار ہے، بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے اب تک این او سی ہی جاری نہیں ہوا۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ این او سی نہ ملنے کی وجہ سے اسکواڈ کے ویزے تاخیر کا شکار ہیں۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ 25 رُکنی اسکواڈ کے کاغذات دو ہفتے قبل بھجوائے گئے تھے، بھارتی ہائی کمیشن کو ویزا جاری کرنے کےلیے اپنی وزارت داخلہ کا این او سی درکار ہے۔ذرائع کے مطابق پاسپورٹ ایشیا کپ سے وطن واپسی پر جمع کروائے گئے تھے، پاکستان واحد ٹیم ہے جس کو تاحال بھارتی ویزے جاری نہیں ہوئے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ آئی سی سی کی جانب سے یہ ایک ہی جواب بار بار دیا جارہا ہے کہ ویزوں پر کام جاری ہے، جلد جاری ہوجائیں گے۔، پاکستان واحد ٹیم ہے جس کو تاحالبھارتی ویزے جاری نہیں ہوئے -مگر امید کی جارہی ہے کہ ایک دو روز تک یہ معاملہ حل ہوجائے گا اور پاکستانی ٹیم میچز کھیلنے انڈیا پہنچ جائے گیا –