پاکستانی ٹیم کے آل راؤنڈر عماد وسیم اس وقت بھرپور فارم میں تو ہیں اور وہ دنیا کے مختلف ممالک میں کھیلے جانے والے ٹورنامنٹس میں بہترین پرفارمنس بھی دے رہے ہیں مگر انہیں قومی ٹیم میں مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے جس کی وجہسے سوشل میڈیا پر پاکستان کی سیلیکشن کمیٹی پر کڑی تنقید بھی کی جارہی ہے -اس پر عماد وسیم بھی کئی بار اظہار خیال کرچکے ہیں – آل راؤنڈر عماد وسیم نے کہا ہے کہ اگر انہیں موقع ملا تو وہ ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے تیار ہیں۔

 

 

قومی کرکٹر عماد وسیم نے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ مکی آرتھر سے رابطے میں رہتا ہوں، ہم ان کی عزت کرتے ہیں کبھی جب پرفارمنس نہیں ہوتی تھیں تو وہ دیکھ کر پیغام بھیجتے تھے۔عماد وسیم نے کہا کہ مکی آرتھر نے میرے کیریئر میں بہت مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکی آرتھر کے ڈائریکٹر بننے سے پہلے بھی رابطہ تھا اور اب بھی گفتگو ہوتی رہتی ہے، ان سے کچھ سیکھنا میرے لیے بہتر ہے۔ایک سوال کے جواب میں عماد وسیم نے کہا کہ میں سلیکشن کے بارے میں بالکل بھی نہیں سوچ رہا، اگر مجھے بلایا جائے گا تو میں دستیاب ہوں۔عماد وسیم نے کہا کہ ٹیم سلیکشن میرے کنٹرول میں نہیں اور نہ میں اس بارے میں کچھ کہہ سکتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف کھیل کر انجوائے کرتا ہوں۔اگر عماد وسیم کو قومی سکواڈ میں شامل کیا جاتا ہے تو پاکستانکو ایک بہترین آل راؤنڈر مل جائے گا کیونکہ وہ محمد نواز کی نسبت بہتر چوائس ہوں گے تاہم حتمی فیصلہ تو کوچ اور انتظامیہ نے ہی کرنا ہے اور اگر ورلڈ کپ میں پاکستان بہتر پرفارم نہ کرپایا تو کپتان کے ساتھ سیلیکشن کمیٹی کو بھی پاکستانیوں کے سخت سوالوں کا سامنا کرنا پڑے گا –