اس وقت جس جماعت کی بات سب سے زیادہ سنی جارہی ہے اور جو اسٹیبلشمنٹ کی آنکھ کا تارا بنی ہوئی ہے وہ نون لیگ ہے یہی وجہ ہے کہ اب اس کی اتحادی جماعتیں کھل کر نون لیگ پر برس رہی ہیں -اور آئندہ آنے والے دنوں میں اس تلخی میں واضح اضافہ بھی نظر آئے گا -کیوکہ آج مسلم لیگ نے اپنی تمام اتحادی جماعتوں کو اپنے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے کا اشارہ دے دیا ہے – مسلم لیگ( ن) کی اعلیٰ قیادت کے لندن میں ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔

پارٹی ذرائع کاکہنا ہے کہ قائد( ن) لیگ اور سابق وزیراعظم نوازشریف کی وطن واپسی کیلئے 21اکتوبر کی تاریخ کی تجویز شہبازشریف نے دی، شہبازشریف کی تجویز سے سب نے اتفاق کیا۔ اجلاس میں آئندہ عام انتخابات میں کسی بھی جماعت سے قومی وصوبائی سطح پر اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا،مسلم لیگ( ن) پنجاب میں تمام نشستوں پر اپنے امیدوار نامزد کرے گی،پنجاب میں پیپلزپارٹی سے مقامی سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی نہ کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
سب سے بڑا جھٹکا آئی پی پی کو لگنے والا کیونکہ آئی پی پی جماعت کی تشکیل کے اعلان کے بعد ایک جلسہ بھی منعقد نہ کرپائی اس لیے مسلم لیگ (ن )کی اعلیٰ قیادت نے آئی پی پی سے بھی اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ، البتہ خیبرپختونخوااور بلوچستان میں نون لیگ نے مختلف جماعتوں سے مقامی سطح پر اتحاد کا فیصلہ ہوا ہے۔اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ جے یو آئی( ف) سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے ،اے این پی سمیت دیگر ہم خیال جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے ،بلوچستان میں بی اے پی اور دیگر جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کیاگیا۔لیکن اگر ان جماعتوں کو پنجاب میں ایڈجسٹ نہ کیا گیا تو پھر کسی بھی جماعت کے ساتھ نون لیگ کا اتحاد ممکن نہین ہوسکے گا

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ الیکشن میں انتخابی مہم کی قیادت نوازشریف کریں گے ،شہبازشریف، مریم نواز اور حمزہ شہباز بھی انتخابی مہم میں بھرپور حصہ لیں گے ۔آج اسی سلسلے میں حمزہ شہباز کو کہا گیا ہے کہ وہ لندن آنے کی بجائے لاہور میں ہی رہ کر سیاسی جوڑ توڑ کا آگاز کریں تاکہ الیکشن میں کامیابی حاصل کرسکیں –