چترال میں دہشت گردوں نے کل پاک فوج کی 2 چوکیوں کو اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جس میں پاک فوج کے 4 جوان شہید ہوئے اس پر ان کے خلاف جوابی کاروائی کی گئی جس میں 10 دہشت گرد مارے گئے دوران تلاشی ان کے پاس سے جدید ترین اسلحہ برآمد ہوا جو ان امریکی اہل کاروں کا ہے جو افغانستان سے بھاگتے وقت اپنے ہتھیار افغانستان ہی چھوڑ گئے تھے –
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاک افغان بارڈر پر حالیہ واقعہ سے متعلق عبوری افغان حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے جی 20 ممالک کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی

 

 

خلاف ورزیوں کی جانب مبذول کرائی ہے۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے جی 20 ممالک کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے ۔ خطے میں بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں کشمیر میں آزادی اظہار رائے پر پابندیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کے سکیورٹی ادارے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر حالیہ واقعے سے متعلق عبوری افغان حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔ہمیں چاہئے کہ جو افغانی پاکستان میں کئی دہائیوں سے آباد ہیں انہیں واپس بھیجا جائے کیونکہ ان ہی آڑ میں یہ جرائم پیشہ لوگ پاکستان آکر معلومات اکٹھی کرتے ہیں اور پھر ہمارے جونوں کو نشانہ بناتے ہیں –
ممتاز زہرہ بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ افغان سرزمین سے دہشت گرد حملوں کا معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔ افغانستان میں چھوڑا جانے والا اسلحہ افغان دہشت گرد گروہوں کے ہاتھ لگ گیا ہے۔ہم کسی کو بھی مؤرد الزام نہیں ٹھیراتے۔ افغانستان میں چھوڑا جانے والا اسلحہ عالمی توجہ کا متقاضی ہے۔�اس طرف بھرپور توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ یہ اسلحہ کسی بھی وقت کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے اور دو ممالک کے درمیاں جنگ کا سبب بن سکتا ہے –