صدر مملکت عارف علوی کی مدت رواں ہفتے 9 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے، ان کے حوالے سے سے میڈیا پر پیشن گوئیاں اور قیاس آرائیاں جاری ہیں -کچھ لوگوں کی دلی خواہش ہے کہ وہ اپنا عہدہ خود ہی چھوڑ دیں مگر لگتا نہیں کہ کہ صدر مملکت اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں گے کیونکہ آئین انہیں اگلی اسمبلی کے قیام تک اپنا عہدہ برقرار رکھنے کی اجازت دیتا ہے -اب سوال یہ ہے کہ کیا وہ عہدے پر برقرار رہیں گے یا سبکدوش ہو جائیں گے۔
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی سے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمٰن کی گورنر ہاؤس لاہور میں ملاقات
ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال pic.twitter.com/P8D42eSCY9
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) September 5, 2023
صدر عارف علوی رواں ہفتے کے آخر میں اپنی مدت پوری کر رہے ہیں لیکن آئین واضح طور پر انہیں اپنے جانشین کے انتخاب تک عہدے پر کام کرنے کی اجازت دیتا ہے چاہے اس میں کتنا ہی وقت کیوں نہ لگ جائے۔#ArifAlvi #BOLNews pic.twitter.com/jtpS4OIDfY
— BOL Network (@BOLNETWORK) September 5, 2023
موجودہ صدر عارف علوی کی صدارتی مدت 9 ستمبر کو ختم ہو جائے گی۔ آرٹیکل 44 (1) کے تحت صدر اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد 5 سال تک امور نبھائیں گے، اگر مدت مکمل ہو بھی جائے تو انہیں عہدہ چھوڑنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ اگلے صدر کے عہدہ سنبھالنے تک موجودہ صدر کام کرتے رہیں گے۔ آئین میں یہ بھی درج ہے کہ ایک شخص کرسی صدارت پر
2 سے زائد مرتبہ فائز نہیں ہو سکتا۔یہ اصول یونیورسل ہے اور دنیا بھر میں نافز العمل ہے –