صدر مملکت عارف علوی کی مدت رواں ہفتے 9 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے، ان کے حوالے سے سے میڈیا پر پیشن گوئیاں اور قیاس آرائیاں جاری ہیں -کچھ لوگوں کی دلی خواہش ہے کہ وہ اپنا عہدہ خود ہی چھوڑ دیں مگر لگتا نہیں کہ کہ صدر مملکت اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں گے کیونکہ آئین انہیں اگلی اسمبلی کے قیام تک اپنا عہدہ برقرار رکھنے کی اجازت دیتا ہے -اب سوال یہ ہے کہ کیا وہ عہدے پر برقرار رہیں گے یا سبکدوش ہو جائیں گے۔

 

موجودہ صدر عارف علوی کی صدارتی مدت 9 ستمبر کو ختم ہو جائے گی۔ آرٹیکل 44 (1) کے تحت صدر اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد 5 سال تک امور نبھائیں گے، اگر مدت مکمل ہو بھی جائے تو انہیں عہدہ چھوڑنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ اگلے صدر کے عہدہ سنبھالنے تک موجودہ صدر کام کرتے رہیں گے۔ آئین میں یہ بھی درج ہے کہ ایک شخص کرسی صدارت پر

 

 

 

2 سے زائد مرتبہ فائز نہیں ہو سکتا۔یہ اصول یونیورسل ہے اور دنیا بھر میں نافز العمل ہے –