آج پوری قوم منتظر تھی کہ بجلی کے بلوں میں ڈالے گئے وہ ٹیکس جن کا بتایا ہی نہیں گیا تھا کہ کہ یہ کونسے ٹیکس ہیں کم از کم حکومت وہ ٹیکس تو حکومت واپس لے لے گی مگر آج شائید پاکستانیوں کے لیے برا دن تھا کیونکہ اس طرح کا کوئی اعلان نہیں ہوا البتہ حکومت کی خواہش ہے کہ عوام سے یہ بل 6 قسطوں میں پورا کروالے مگر اس کے لیے بھی حکومت کو آئی ایم ایف کی اجازت درکار ہوگی – اسی لیے نگران وفاقی کابینہ نے بجلی کے بلوں کی قسطوں کا معاملہ آئی ایم ایف کی منظوری سے مشروط کردیا ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی بلوں میں صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ نہ ہو سکا#arynewsurduhttps://t.co/mZNK9cIX6N
— ARY News Urdu (@arynewsud) August 29, 2023
ایکسپریس نیوز کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت نگران کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں بجلی کے بلوں کا معاملہ زیر غور آیا، اجلاس کے دوران پاورڈیژن کے حکام کی جانب سے بلوں سے متعلق مختلف تجاویز پیش کی گئیں، تجاویز پر بحث کے بعد نگران کابینہ نے جولائی اور اگست کے بل قسطوں میں وصول کرنے کی منظوری دے دی تاہم اس منظوری کو آئی ایم ایف کی رضامندی سے مشروط کردیا گیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ بل قسطوں میں لینے کا حتمی فیصلہ آئی ایم ایف سے منظوری کے بعد نافذ العمل ہوگا۔
دوسری جانب نگران کابینہ نے اس اہم نکتے پر بھی غور کیا کہ واپڈا، ڈسکوز ، جنکوز اور این ٹی ڈی سی ملازمین کو مفت بجلی کی سہولت ختم کر دی جائے تاہم متعلقہ وزارت اور افسران کی جانب سے مختلف آراء دی گئیں جس کے سبب اس تجویز پر کوئی فیصلہ نہ کیا جا سکا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ نگران حکومت کے اس فیصلے کو عوام
قبول کرلیتی ہے یا وہ اس ماہ کا بل جمع کروانے سے انکار کردیتی ہے -لگتا یہی ہے کہ بجلی اور پٹرول کا یہ بھران آنے والے دنوں میں عوام ،حکومت اور ملک کے لیے وبال جان بن سکتا ہے -اللہ پاک ہمارے حال پر کرم فرمائے اور ہمیں اس مصیبت سے نجات عطا فرمائے اور ہمارے حکمرانوں کو عوامی فیصلے کرنے کی توفیق عطا فرمائے –