آج وفاقی کابینہ کا اجلاس تو ہوا جس میں بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کا فیصلہ ہونا تھا مگر سابقہ حکومت کے تحریری معاہدوں کے بعد اب یہ اتنا آسان کام نہیں ہوگا یہی وجہ ہے کہ آج بھی غریب کے دکھوں پر مرہم رکھنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہ ہو سکا -الٹا یہ خبر آرہی ہے کہ اگلے ایک ماہ میں بجلی کی قیمت میں کمی کی بجائے اور اضافہ ہونے جارہا ہے -اس خبر کا اثر انٹر نیٹ پر بھی پڑا اور انٹرنیٹ کمپنیوں نے اپنے انٹرنیٹ پیکجز کی قیمت میں 10سے 15فیصد اضافہ کر دیا۔ ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق انٹرنیٹ سروس پروائیڈرز کی طرف سے اپنے کسٹمرز کو ای میل اور ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کیا گیا ہے کہ انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں یہ اضافہ یکم ستمبر 2023ءسے لاگو ہو گا۔

 

 

رپورٹ کے مطابق کمپنیوں کے اس فیصلے سے پہلے سے مہنگائی کے ہاتھوں پریشان کروڑوں شہری متاثر ہوں گے۔ انٹرنیٹ کمپنیوں کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی اور مہنگائی میں ہوشربا اضافے کے باعث پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی صورتحال کے پیش نظر انٹرنیٹ کی قیمت میں یہ اضافہ ناگزیر ہو چکا ہے۔ ڈالر کی اونچی اڑان بھی پاکستانیوں کے لیے کسی عزاب سے کم نہیں ہے اس کی بدولت ہر روز گردشی قرضوں میں اربوں روپے کا اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے -اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی چھلانگیں جاری ہیں 2 روپے مہنگا ہو گیا۔

پاکستانی میدیا کی خبروں کے مطابق اوپن مارکیٹ امریکی ڈالر 2 روپے اضافے سے 321 روپے کے ریٹ پر فروخت ہونے لگا۔جبکہ انٹر بینک میں بھی ڈالر 3 روپے اضافے کے بعد 303 روپے کا ہوگیا –