سابق فاسٹ باؤلر اور اب وزیرکھیل منتخب ہونے والے وہاب ریاض ٹیم کی کارکردگی سے بہت خوش دکھائی دیے انھوں نے پاکستانی ٹیم کے بلے بازوں اور فاسٹ باؤلرز کی کھل کر تعریف بھی کی -لیکن انھوں نے نسیم شاہ کی کارکردگی پر سوال بھی اٹھایا انھوں نے کہا کہ نسیم شاہ ابھی تک اپنی صلاحیتوں سے انصاف نہیں کرسکے، ان میں بلا کا ہنر ہے انھیں میچز جتوانا چاہئیں۔
وہا ب ریاض نے کہا کہ پاکستان کی بولنگ لائن مستحکم ہے،شاہین شاہ آفریدی نئی گیند کے ماہر اور حارث رووف پرانی گیند کرانے کے ماہر ہیں یہ بہترین کمبینیشن ہوتا ہے ، دیگر بولرز بھی اچھے ہیں –

 

 

انہوں نے کہا کہ بولرز کو میچ ونرز کا کردار ادا کرنا ہوگا،شاہین شاہ آفریدی وکٹیں لینے والے بولر ہیں،انھیں چاہیے کہ اسی انداز میں بولنگ جاری رکھیں، ان کا مذید کہنا تھا کہ ورلڈکپ میں شاہین کے 10اوورز بہت اہمیت کے حامل ہوں گے،اننگز کے 25سے 35ویں اوور کے درمیان بھی ٹیم کو ان سے وکٹوں کی ضرورت ہوگی، اختتامی اوورز میں پاکستانی پیسرز یارکرز کا اچھا استعمال کرتے ہیں،امید ہے کہ وہ اپنی مہارت میں مزید بہتری لائیں گے اور زیادہ عمدہ پرفارم کریں گے ۔
وزیر کھیل نے اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ میں گرین شرٹس کو ایشیا کپ کا چیمپئن دیکھنا چاہتا ہوں، پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ پر بات کرتے ہوئے انھووں نے کہا کہ بیٹنگ میں ٹیم فخرزمان، امام الحق اور بابر اعظم پر زیادہ انحصار کرتی ہے، تینوں کا پاکستان کو ورلڈکپ جتوانے میں بھی اہم کردار ہوسکتا ہے،البتہ مڈل آرڈر میں مسائل موجود ہیں،ٹیم مضبوط ہے، بھارتی کنڈیشنز میں بھی گرین شرٹس نے دباؤ برداشت کیا تو وہ ٹورنامنٹ بھی جیت سکتے ہیں۔وہاب ریاض نے کہا کہ بابر اعظم کی کپتانی میں بہتری آرہی ہے،ان کو اپنے فیصلے مزید بہتر کرنا ہوں گے،انھیں 3سال ہوگئے ہیں،شائقین کو بابر سے بڑی توقعات ہیں،بیٹنگ میں تو ان کی پرفارمنسز ہیں مگر وہ کپتانی کو مزید بہتر کرسکتے ہیں۔