پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میں انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ کے حوالے سے اہم معاملات طے پا گئے۔اس سے پہلے سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کررہی تھیںکہ پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی میں شدید دراڑ پیدا ہوگئی ہے -تاہم سیاست میں کون کس کے ساتھ ہاتھ کرجائے کچھ نہیں کہا جاسکتا -مگر تحریک انصاف اگر میدان میں رہتی ہے تو پھر ان کو ساتھ مل کر ہی الیکشن میں کامیابی ہوسکتی ہے ورنہ ان کے لیہے مشکلات بہت بڑھ جائیں گی-دوسری جانب تحریک انصاف بھی اپنے جزباتی فیصلوں اور اسبلیوں سے باہر آجانے کی حماقت کے سبب اس وقت بالکل دیوار سے لگی ہوئی ہے اور اس کا الیکشن کیمپین چلانا بظاہر بالکل نظر نہیں آرہا –
دبئی میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی ملاقاتوں سے مولانا فضل الرحمان ناراض کیوں؟ کیا مولانا کو جان بوجھ کر ان ملاقاتوں میں شامل نہیں کیا گیا؟ پی ڈی ایم انتخابات میں اتحاد کے ساتھ حصہ لے گی؟ حافظ حمد اللہ کا وی نیوز کو خصوصی انٹرویو@ghalib_nehad @iHafizHamdullah #WENews #elections pic.twitter.com/8Dii84yeoq
— WE News (@WENewsPk) July 14, 2023
ذرائع کے مطابق لیگی قائد نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی دبئی میں ہونے والی ملاقات میں انتخابات کے فوری انعقاد پر بات کی گئی، دونوں بڑی جماعت کے سربراہوں کی ملاقات چارٹر آف ڈیموکریسی کا تسلسل تھی، ملاقات میں انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ کے حوالے سے اہم معاملات طے پا گئے۔
پی ڈی ایم کا خاتمہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
مولانا فضل الرحمان اور نون لیگ کی اصل لڑائی کیا ہے؟
اے این پی اور پیپلز پارٹی بھی مولانا اور ان کے گورنر پر برہم۔۔۔۔۔۔
اگلے الیکشن میں کس کا کس سے اتحاد ہوگا؟#PDM #maulanafazlurrehman #NawazSharif #asifalizardari #ANP #Election… pic.twitter.com/wK71CyeRqv
— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) July 12, 2023
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق سندھ بلوچستان میں نگران سیٹ اپ کا فارمولہ بھی طے کر لیا گیا ہے، وفاق میں نگران سیٹ اپ میں ن لیگ کے تجویز کردہ افراد کی تعداد زیادہ ہو گی جبکہ پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کی نمائندگی تناسب کے حساب سے ہوگی، نگران سیٹ اپ میں معاشی، سیاسی افراد اور ریٹائرڈججز رکھنے پر بھی غور کیا گیا۔ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ دونوں رہنمائوں کے درمیان نگران سیٹ اپ کے ناموں کو وقت سے قبل میڈیا اور جماعتی میٹنگ میں نہ لانے پر اتفاق ہوا ہے، نگران سیٹ اپ کے حوالے سے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اہم ناموں پر مشاورت شروع کر دی ہے۔ مگر ابھی تک ان جماعتوں کے سربراہان کو بھی علم نہیں ہے کہ انے والے مہینے اور ان کی حکومت ختم ہونے کے بعد کیا صورتحال ہوگی اور الیکشن کب ہوں گے –