نگلیریا ایک ایسا وائرس ہے جو پانی کے ذریعے ہمارے بدن میں داخل ہوتا ہے اور چند ہی دنوں میں دماغ کو مفلوج کرکے انسان کو موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے -پاکستان اور امریکہ میں اس وائرس کی موجودگی زیادہ پائی گئی ہے –
نگلیریا‘ ایک ایسا امیبا نما وائرس ہے، جو اگر ناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہوجائے تو دماغ کو پوری طرح چاٹ جاتا ہے، جس سے انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے، یہ عموماً گرم پانی میں تیزی سے پرورش پاتا ہے۔
یہ وائرس عمومآ سوئمنگ پولز ،تالاب سمیت ٹینکوں میں موجود ایسے پانی میں پیدا ہوتا ہے، جس میں کلورین کی مقدار کم ہوتی ہے ۔ شدید گرمی بھی نگلیریا کی افزائش کا سبب بنتی ہے۔
علامات
لاہور : دماغ کو کھانے والے نیگلیریا وائرس میں مبتلا پہلا مریض انتقال کرگیا #lahore #naegleriavirushttps://t.co/HPeAVavIf8
— Nijat News (@NijatNewsPak) July 4, 2023
اس کی علاماتیں سات دن میں ظاہر ہوتی ہے، جو گردن توڑ بخار سے ملتی جلتی ہیں، سرمیں تیز درد ہونا، الٹیاں یا متلی آنا ، گردن اکڑ جانا اور جسم میں جھٹکے لگنا اس کی واضح علامات ہیں۔
بچاؤ کیسے ممکن
لا علاج اور جان لیوا 'نیگلیریا وائرس' کس طرح بچا جا سکتا ہے؟ آسان طریقہ نوٹ کر لیں
براہ راست دیکھئے: https://t.co/pOP5NilJLI
یوٹیوب سبسکرائب کریں: https://t.co/brvFpevmxl#EaseTip #NaegleriaVirus #92NewsHDPlus pic.twitter.com/07GRNdSB9m
— 92 News HD Plus (@92newschannel) May 21, 2019
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ نگلیریا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے گھروں میں موجود ٹینکوں کو سال میں کم سے کم دو بار صاف کیا جائے، کلورین کی گولیوں کا باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے، پینے اور وضو کیلئے پانی کو 100 ڈگری سینٹی گریڈ پر ابالنا نگلیریا کے خاتمے کا باعث بنتا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس سے بچاو کا واحد حل یہ ہے کہ طے شدہ بین الاقوامی معیار کے مطابق پانی میں کلورین کا استعمال کیا جائے تو نگلیریا وائرس کو پیدا ہو نے سے روکا جاسکتا ہے۔ نگلیریا وائرس لاہور اور کراچی سمیت درجنوں افراد کی جان لے چکا ہے جن میں ایک نیورو سرجن ڈاکٹر بھی شامل ہیں –