سینئر سیاست دان جہانگیر ترین سیاسی جوڑ توڑ کیلئے متحرک ہو گئے، انہوں نے 5 درجن سے زائد پی ٹی آئی کے سابق اراکین اسمبلی سے رابطے کئے ہیں جن سے آج بھی ملاقاتیں طے ہیں-دوسری جانب آصف زرداری بھی لاہور آگئے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ جہانگیر ترین اور آصف زرداری میں سے کون تحریک انصاف کے منحرف رہنماؤں کو اپنے ساتھ ملاتا ہے -اس کا فیصلہ آنے والے چند دنوں میں ہو جائے گا –
زرداری نے پیپلز پارٹی کی حمایت کی شرط کے بدلے
جہانگیر ترین کو وزارت اعلی پنجاب کی پیشکش کر دی۔اگر پیپلز پارٹی کو اکثریت مل جاتی ہے تو pic.twitter.com/Unts4vnJl4
— Muhammad Nawaz Khan (@MuhammaddNawaz) May 30, 2023
جہانگیر ترین نئی سیاسی جماعت (جسے عمران خان نے کنکز پارٹی کانام دیا ہے) کی تشکیل کیلئے ان دنوں بھرپور سرگرم عمل ہیں جس پر عمل درآمد کیلئے ان کی لاہور اور اسلام آباد میں سابق اراکین اسمبلی سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جہانگیر ترین آئندہ سیاسی لائحہ عمل کیلئے اپنے ساتھیوں سے بھی مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں۔وہ اس وقت علیم خان کے ساتھ بھی اتحاد بنانے پر غور کررہے ہیں -جہانگیر ترین گروپ کا اجلاس جلد بلائے جانے کا امکان ہے جس میں وہ نئی پارٹی کے نام اور منشور کے حوالے سے حتمی اعلان کریں گے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ آصف زرداری اور جہانگیر ترین پنجاب میں اتحاد بنالیں اور مل کر الیکشن لڑیں –