سینٹرل پنجاب کی سیاست میں بڑے اپ سیٹ ہونے کا امکان ہے ،عبدالعلیم خان پی ٹی آئی ہم خیال کے دوستوں سے رابطوں میں تیزی لے آئے ہیں ۔22 جولائی کو ضمنی انٹخابات میں کامیابی نے علیم خان کو مایوس کردیا تھا اور انھوں نے سیاست کو ہی خیر باد کہہ دیا تھا مگر اب 9 مئی کے واقعات کے بعد پاکستان کی سیاست نے ایک دم کروٹ بدلی ہے اسی لیے علیم خان ایک بار پھر وزیراعلیٰ پنجاب بننے کی ریس میں شامل ہوگئے ہیں –

 

 

عبدالعلیم خان نے تحریک انصا ف میں دوست رہنماﺅں کا گروپ دوبارہ فعال کر دیاہے ،حمزہ شہباز کی حکومت ختم ہونے کے بعد علیم گروپ نے سیاسی سرگرمیاں روک دی تھیں جبکہ پرویز الٰہی نے بھی علیم گروپ کو توڑنے اور کمزور کرنے کی کوشش کی ،لاہور میں علیم گروپ ، جنوبی پنجاب میں ترین گروپ کا اثر رسوخ عمران خان کیلئے چیلنج بن کر سامنے آ رہاہے ۔جہانگیر ترین اور علیم خان نے کئی برس پنجاب میں تنظیمی ذمہ داریاں اداکیں ہیں ،علیم خان کی گرفتاری کے بعد جہانگیر ترین سے گلے شکوے ہوئے جو دور ہو گئے ،جہانگیر ترین اور علیم خان کے درمیان مشاورت میں مجوزہ پارٹی کیلئے کئی نام زیر غور آئے تاہم ابھی کوئی نام فائنل نہیں ہوا ان میں پاکستان انصاف پارٹی ، عوام دوست پارٹی، تحریک انصاف نظریاتی نام رکھنے پر غور کیا جارہا ہے – ،نئی پارٹی کے اعلان کیلئے کانفرنس میں 50 قومی و صوبائی الیکٹ ایبلز شریک ہونے کا امکان ہے ،اگر یہ اتحاد بن جاتا ہے تو تحریک انصاف کو شدید جھٹکا لگے گا –