تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے ۹ مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے ہر قسم کی سیاست سے علیحدگی کا اعلان کردیا، شیریں مزاری کا میڈیا ٹاک کے دوران کہنا تھا کہ میں آج سے تحریک انصاف سے الگ ہورہی ہوں -اب میں کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ 10 روز سے اپنی بیماری کی وجہ سے تکلیف میں رہی -ان کا کہنا تھا کہ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کو بیان حلفی دے چکی ہوں کہ سیاست سے علیحدہ ہورہی ہوں –
پی ٹی آئی چھوڑتے ہوئے سیاست کو خیر باد کہہ رہی ہوں۔
ڈاکٹر شیریں مزاریپانچ روز میں پانچ بار گرفتاری پھر رہائی کے بعد شیریں مزاری کا سیاست ، پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان
But Shireen Mazari forgot to say "Pak Army Zindabad"#ShireenMazari #PakArmyZindabad pic.twitter.com/D132Qkc8Yl— Adv Warda Abbasi (@abassi_warda) May 23, 2023
شیریں مزاری نے پاکستان بھر میں ہونے والے ہنگاموں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہر کسی کو ۹ مئی کے پر تشدد واقعات کی مذمت کرنی چاہیے ، میں بھی کرتی ہوں، میری وجہ سے میری بیٹی کو بھی اذیت کا سامنا کرنا پڑا ان کو اپنے سامنے روتے دیکھ کر جس اذیت سے گزری وہ ناقابل بیان ہے -، میرے خاوند کی موت کو پانچ ماہ ہوئے ہیں، بچوں کے سر پر والد کا بھی سایہ نہیں، میں ہر قسم کی فعال سیاست سے علیحدگی کا اعلان کرتی ہوں، میرے بچے اور میری والدہ میری ترجیح ہیں، اپنی صحت بھی اہم ہے ، اس کے علاوہ کوئی چیز اہم نہیں۔
9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتی ہوں، میں سیاست چھوڑ رہی ہوں، آج سے میں پی ٹی آئی یا کسی جماعت کا حصہ نہیں، میری ترجیح میرے بچے ہیں۔ شیریں مزاری pic.twitter.com/ORH2TcZF20
— Faheem Abbasi (@faheemabbasii) May 23, 2023
شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری اپنی والدہ سے الگ موقف رکھتی ہیں عمران خان کے دور حکومت میں بھی وہ اپنی والدہ کے خیالات سے متفق نہیں رہیں ان کے بیان پر بہت زیادہ شور بھی مچا تھا -ایک ٹی وی انٹرویو میں بھی ایمان مزاری تحریک انصاف کی قیادت سے شکوہ کرچکی ہیں اور ان کاموقف تھا کہ ’ عمران خان کو اپنی اور اپنی اہلیہ کی فکر ہے‘۔انہوں نے گرفتار ہونے والے کارکنان کو قانونی معاونت اور وکلا کی خدمات نہ ملنے پر بھی شکوہ کیا تھا۔اس کے علاوہ فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد بھی عمران خان کے رویے سے زیادہ خوش نہیں ہیں –