آج لاہور ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کی جانب سے اسمبلی اراکین کے استعفوں کی منظوری کے حوالے سے سماعت ہوئی -جس پر لاہور ہائیکورٹ کے جج شاہد کریم نے پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کی منظوری کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا۔ جس کے بعد سپیکر اور الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردیدیاگیا –
پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی کے ارکان کے استعفے منظوری کرنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج کیاگیا تھا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے اراکین کو سنے بغیران کے استعفے منظور کرلئے جو قواعدوضوابط کی خلاف ورزی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت سپیکر اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کوکالعدم قراردے۔

جسٹس شاہد کریم نے تحریک انصاف کی دونوں درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے استعفے منظور کرنے کے نوٹیفکیشن کالعدم قراردے د یے اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے 72 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کیخلاف درخواستوں کو منظور کرلیا ہے اور تمام ارکان اسمبلی کو استعفے واپس لینے کیلئے سپیکر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کردی ہے۔ پی ٹی آئی کے ریاض فتیانہ، شاہ محمود قریشی، فوادچودھری، شفقت محمود اور دیگر کی جانب سے استعفوں کی منظوری کیخلاف درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔