وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حکومت سے غلط مردم شماری اور اپنے حصے کا پانی کم ملنے کا شکوہ کردیا – مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مردم شماری پر تحفظات ہیں، سندھ کی آبادی زیادہ مگر کم گنی گئی، حصے کا پانی بھی نہیں مل رہا۔ سندھ کی آبادی ساڑھے 6 کروڑ ہونی چاہئے۔ کراچی کی آبادی ایک کروڑ 90 لاکھ گنی گئی جو کہ حقیقی اعدادوشمار سے 13 لاکھ کم گنی گئی۔

 

نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چاہتے ہیں پورے پاکستان کو ایک نظر سے دیکھا جائے۔ مردم شماری میں سندھ کی آبادی کو کم بتایا جا رہا ہے۔ صوبے کی ہرڈویژن اور ہر ضلع کی آبادی کم گنی گئی۔

 

 

انہوں نے کہا کہ مجھے احسان نہیں برابری چاہئے، ہمارے تمام لوگوں کو شمار کیا جائے۔ ہمیں 2017 کی مردم شماری میں بھی کم گنا گیا۔ اس مردم شماری کو قبول نہیں کریں گے ۔ مردم شماری پر کل بھی تحفظات تھے اور آج بھی ہیں۔ کشمور گھوٹکی اور شکار کے کئی علاقوں میں مردم شماری نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے حصے کا پانی نہیں مل رہا، سندھ میں پانی کی قلت 40 فیصد تک ہے۔ سیلاب آتا ہے تو سب سے پہلے سندھ ڈوبتا ہے۔ خشک سالی کا شکار بھی سندھ ہی ہوتا ہے۔