حکومت کی عدلیہ مخالف تحریک میں شرکت کے لیے بہت سے لوگ پاکستان بھر سے اسلام آباد کا رخ کررہے ہیں -کیونکہ پاکستان میں شر پسند ہر وقت اس کوشش میں رہتے ہیں کہ کوئی موقع ہاتھ آئے اور وہ پاکستان کو نقصان پہنچائیں اس کے لیے وہ سب سے زیادہ عوام کو نشانہ بناتے ہیں اسی لیے سپریم کورٹ کے سامنے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسہ میں موجود پارٹیوں کو سکیورٹی خدشات سے آگاہ کردیا گیا۔ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو خدشات سے آگاہ کیا۔

وزیر داخلہ کو بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر عوام کے بڑے مجمعے کے جمع ہونے سے سکیورٹی خدشات ہوں گے، ریڈزون میں اہم سرکاری عمارتیں اور سفارت خانے موجود ہیں، احتجاج کے باعث شرپسند عناصر مجمعے کی آڑ میں ریڈ زون میں داخل ہو سکتے ہیں۔

اسی لیے سپریم کورٹ کے اطراف سکیورٹی بڑھادی گئی ہے اور ریڈ زون میں داخلے کے لیے ایک کے سوا تمام راستے بندکر دیےگئے ہیں۔ ضلع بھر میں پہلے ہی دفعہ 144 اور دفعہ 245 کا نافذ ہے، ریڈزون میں پولیس، ایف سی اور رینجرز کے جوان تعینات ہیں، دفعہ 245 کے تحت اہم عمارتوں کے باہر فوج تعینات ہے۔ ابھی تک مظاہرین شاہراہ دستور پر موجود ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ تمام لوگ مذید کتنے دن یہاں دھرنا دیتے ہیں –