حکومت نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب سپریم کورٹ کی کسی بات پر بھی عمل درآمد نہیں کیا جائے گا -اسی لیے آج سپیکر آفس نے سپریم کورٹ رجسٹرار کو قومی اسمبلی کارروائی کا ریکارڈ دینے سے انکار کردیا ہے ۔نجی ٹی وی کی خبر کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹرار کی جانب سے سپیکر کو خط پر قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کا ریکارڈ طلب کیا گیا تھا، تاہم رجسٹرار آفس کے زبانی احکامات پر سپیکر آفس نے متعلقہ ریکارڈ دینے سے انکار کردیا ہے۔سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کی جانب سے قومی اسمبلی کے 5 اجلاسوں کی کارروائی کا ریکارڈ تحریری طور پر طلب کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں رجسٹرار آفس نے سپیکر آفس سے قائمہ کمیٹی برائے فنانس اجلاس کا ریکارڈ بھی مانگ لیا۔

 

 

 

رجسٹرار آفس نے 6 ، 10، 17 ، 26 اور 27 اپریل کا قومی اسمبلی کارروائی کا ریکارڈ اسپیکر آفس سے مانگا ہے جس میں مختلف جماعتوں کے اراکین قومی اسمبلی نے عدلیہ کے خلاف تقاریر کی تھیں جب کہ سپیکر آفس کی جانب سے تاحال متعلقہ ریکارڈ رجسٹرار سپریم کورٹ کو فراہم نہیں کیا گیا۔ایسا لگتا ہے کہ ان اداروں کی محاذ آرائی کی قیمت پوری قوم اور پورا ملک ادا کرے گا –