مسلم لیگ نون گزشتہ کئی ماہ سے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور انہیں نواز شریف کی 2018 کی حکومت گرانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں مگر اب اس میں شدت آگئی ہے ان کی آڈیو لیکس کا کام بھی شدت کے ساتھ جاری ہے جس پر ثاقب نثار کا صبر بھی جواب دے گیا ہے – سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خواجہ آصف کے اس بیان کو جوٹ کا پلندہ قرار دے دیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ جسٹس ثاقب نثار کو سپریم کورٹ تک پہنچانے میں میاں نواز شریف کا ہاتھ بھی تھا اور ساتھ بھی سابق چیف جسٹس نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مجھے سیکرٹری بنایا اور نہ ہی جج، چیف جسٹس کسی جماعت کا نہیں سپریم کورٹ کا ہوتا ہے جو آئین کے تحت حلف اٹھاتا ہے،بہتر ہے خواجہ آصف اپنی حد میں رہیں، میں نے منہ کھولا تو خواجہ آصف کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔

 

 

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خواجہ آصف جھوٹ بول رہے ہیں کہ نواز شریف نے مجھے سیکرٹری قانون اور جج بنایا،خواجہ آصف اسمبلی کے فلور پر کہہ چکے ہیں کہ ہمارا چیف جسٹس آ رہا ہے، چیف جسٹس کسی جماعت کا نہیں سپریم کورٹ کا ہوتا ہے جو آئین کے تحت حلف اٹھاتا ہے۔ خواجہ آصف جھوٹ بولنے میں گوئبلز کو بھی پیچھے چھوڑ گئے۔ سابق چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ اگر 2018ء کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی تو اس وقت یہ لوگ عدالت میں کیوں نہیں آئے، اب اتنے سال بعد شور مچا رہے ہیں، یہ لوگ اپنی لوٹ مار چھپانے کیلئے دوسروں پر الزام تراشی کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ دو روز قبل ثاقب نثار کے بیٹے کی بھی آڈیو لیک ہوگئی تھی جس میں وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر سے مبینہ طور پر ایک کروڑ 20 لاکھ روپے کا تقاضا کررہے ہیں – خواجہ آصف کے بارے میں یہ خبریں گردش کرتی رہی ہیں کہ وہ 2018 میں عثمان ڈار سے الیکشن ہاررہے تھے جس کے بعد انھوں نے قمر جاوید باجوہ سے مدد مانگی تھی –