حکومت کو یقین تھا کہ الیکشن کمیشن کے ہوتے ہوئے انتخابات نہیں ہوں گے اس لیے انھوں نے انتخابی نشان شیر کے لیے دی گئی الیکشن کمیشن کی ڈیڈ لائن کی پرواہ نہیں کی اور تاریخ گزر گئی جس کے بعد ان کی جماعت اب شیر کے نشان پر الیکشن نہیں لڑ سکے گی جس کا ان کی جماعت کو بہت نقصان ہوگا
پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے حوالے سے شہر کے تمام حلقوں کے ریٹرننگ آفیسرز نے حتمی امیدواروں کی فہرست جاری کردی ہے اور لاہور کے تمام 30 حلقوں کے امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کر دیئے گئے ہیں۔پی ٹی آئی نے اپنے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ جاری کر دیا تھا جس کے پیش نظر انہیں بلے کا نشان الاٹ کر دیا گیاہے جبکہ مسلم لیگ (ن ) کے امیدوار شیر کے نشان سے محروم ہوگئے۔
مریم نواز کو انتخابی نشان تندور الاٹ کیا گیا #عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/WmZNBEWzLp
— Imranism🇵🇰 (@Here_4Pakistan) April 28, 2023
اب مسلم لیگ نون کے امید وار مختلف انتخابی نشانوں پر الیکشن لڑیں گے – مریم نواز کو الیکشن لڑنے کیلئے تندور کا انتخابی نشان دیا گیاہے -حمزہ شہباز کو پی پی 146 سے انتخابی نشان مور جبکہ پی پی 147 سے کشتی الاٹ کیا گیا ہے۔ ۔ پی پی 144 سے سمیع اللہ خان کو صوفہ، غزالی سلیم بٹ کو جھولا اور عطا اللہ تارڑ کو میز کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔ 145 سے لیگی امیدوار غزالی سلیم بٹ کو جیپ جبکہ مشتاق مغل کو مکان کا انتخابی نشان دیا گیا ہے۔ مجتبیٰ شجاع الرحمن کو چھتری، پی پی 173 سے ماجد ظہور کو شٹل کاک جبکہ میاں مرغوب کو مینار کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔ پی پی 155میں حنا پرویز کو عقاب ، پی پی 154 میں ملک وحید کو ٹیلی ویژن، پی پی 164 سے ملک خالد فاروق کھوکھر کو گائے، رائے شہاب الدین کو فاختہ جبکہ حمزہ شہباز کو انار کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔