پاکستان کے علاقے گوجر خان سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہو کر سپیکر بننے والے راجہ پرویز اشرف نے کہاہے کہ پالیمان کو عزت نہیں دیں گے تو پھر سارا معاشرہ ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جائے گا ،پارلیمان نے ہمیشہ ایک ماں کا کردار ادا کیاہے ،سٹیٹ بینک یا کسی اور ادارے کو بلا کر پیسے دینے کا کہنا درست نہیں ہے ،، اگر ادارے اپنی حدود سے نکل کر دوسرے کی حدود میں جائیں گے تویہ ٹھیک نہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت کررہی ہے –

 

 

راجہ پرویز اشرف کا کہناتھا کہ ا ب استعفے منظور ہونے کے خلاف عدالت میں چلے گئے ہیں، اب سے کچھ ماہ پہلے یہی لوگ اپنے استعفے منظور کرانے کیلئے عدالت چلے گئے تھے ،آئین بڑا صاف ہے ،کہ پیسہ خرچ کرنے کا اختیار صرف عوام کے نمائندوں کے پاس ہے ،آئین کی سر بلندی اور ملک کے مفاد کیلئے ہم سب نے سوچنا ہے ،آئین بڑا واضح ہے کہ اختیارات صرف پارلیمان کے پاس ہیں ،سیاسی معاملات سیاست دانوں کو خود بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں ،جب بھی کوئی سیاسی مسئلہ عدالت میں گیا، عدالت کی عزت میں بھی کمی آئی ، ، تاہم انھوں نے عدالت کے اس فیصلے کی حمایت کی کہ عدالت نے ٹھیک بات کی ہے کہ سیاسی مسئلہ بیٹھ کر حل کریں ، ،سیاسی معاملات سپریم کورٹ یا کسی عدالت میں نہیں جانے چاہئیں ۔