سابق وفاقی وزیر مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو ٹکر مارنے والی گاڑی میں سوارملزمان کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے ،ملزم راؤ گل خان، ارشد خان اور غلام شبیر کو جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے تینوں ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کراننا ہونگے،ضمانتی مچلکے جمع نہ کرانے کی صورت میں تینوں ملزمان کو جیل بھیجنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ اگرچہ تفتیشی افسر کی جانب سے تینوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا کی گئی تھی۔ تاہم عدالت نے اسے اتفاقی حادثہ سمجھتے ہوئے اس گاڑی میں موجود افراد کو شک کا فائدہ دیا -اورعدالت نے تفتیشی افسر کی ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا مسترد کر دی۔

 

 

15 اپریل کو وفاقی وزیر مفتی عبدالشکور اپنی گاڑی میں اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل سے سیکریٹریٹ چوک جا رہے تھے کہ تیز رفتار ڈبل کیبن گاڑی نے ان کی گاڑی کو ٹکر مار دی تھی۔سر پر چوٹ آنے سے مفتی عبدالشکور موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تھے۔سی سی ٹی وی فوٹج کے بعد پولیس کا بیان آیا تھا کہ سڑک کے سگنل فری ہونے کے سبب یہ حادثہ ہوا تھا -جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس حادثے میں کسی سازش کا پہلو کار فرما نہیں تھا –