گزشتہ روز مستعفی ہونیوالے اٹارنی جنرل بیرسٹر شہزاد عطا الہی نے اپنے استعفے سے متعلق وضاحتی بیان جاری کردیا۔عطا الہی کے حوالے سے عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں ان سے استعفیٰٰ لیا گیا ہے -اور یہ بھی بات منظر عام پر ائی تھی کہ حکومت ان سے سپریم کورٹ مین سخت رویہ اپناے پر زور دے رہی تھی اور اس کے علاوہ وہ الیکشن کمیشن کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہ ماننے کے فیصلے پر بھی پریشان تھے –
اٹارنی جنرل شہزاد عطا الٰہی سے استعفی لیا نہیں گیا بلکہ انہوں نے استعفی دیا ہے وجہ حکومت اور عدلیہ کے درمیان تناو ہے جسے استعفے میں ذاتی وجوہات قرار دیاگیا ہے۔
شہزاد الہی کے قریب زرائع کا کہنا ہے کہ ان کے نزدیک عدلیہ کا وقار مقدم ہے، موجودہ حالات میں استعفی حادثاتی تھا نہ اتفاقی۔ pic.twitter.com/lHSLtgn2xi— Syed Sammer Abbas (سید ثمر عباس) (@SammerAbbas) March 25, 2023
مستعفی اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر شہزاد عطا الہی نے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ روز اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے، مجھے مستعفی ہونے کے لیے کہا گیا یہ بات بے بنیاد اور درست نہیں ہے۔ شہزاد عطا الہی کاکہنا تھا کہ اہم حکومتی شخصیت کو مستعفی ہونے سے آگاہ کیا تو مجھے استعفی دینے سے روکا گیا، تاہم اپنا استعفی دستخط کرکے سینئر وزیر کے حوالے کردیا ہے ، حکومت جب چاہے میرا استعفی صدر پاکستان کو بھیج دے۔