سندھ حکومت کا منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع

کراچی: سندھ حکومت نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے مہم کا آغاز کیا ہے اور رمضان کے دوران منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت پرائس کنٹرول اجلاس ہوا جس میں صوبے کے تمام کمشنرز نے شرکت کی۔

راجپوت نے اجلاس کے شرکاء کو ہدایت کی کہ منافع خوروں کو بھاری جرمانے کے ساتھ اور نئے آرڈیننس کے مطابق گرفت میں لیا جائے۔

نئے آرڈیننس کے مطابق اگر دکاندار سرکاری نرخوں کے خلاف منافع خوری کا مرتکب پایا گیا تو کمشنر اس پر کم از کم 100,000 روپے جرمانہ عائد کرے گا اور دکان میں موجود تمام اشیاء اگلے 30 دنوں تک سرکاری نرخوں پر فروخت کی جائیں گی۔

چیف سیکرٹری نے محکمہ زراعت و محنت کے افسران کو رمضان کے دوران ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کے ماتحت کام کرنے کی بھی ہدایت کی اور تمام ڈویژنل کمشنرز کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

چیف سیکریٹری کی ہدایت پر کمشنرز نے کراچی کے تمام اضلاع میں 170 دکانداروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے منافع خوری اور سرکاری ریٹ لسٹ آویزاں نہ کرنے پر 3 دکانیں سیل کیں اور 181,000 روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا۔