وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہفتہ کو وزیر اعظم شہباز شریف کو کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر دہشت گرد حملے کے حوالے سے بریفنگ دی۔
ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے حملہ آوروں سے متعلق جمع کیے گئے حقائق سے وزیر اعظم شہباز شریف کو آگاہ کیا۔
وزیر اعظم نے راحت کا اظہار کیا کہ کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فورسز نے بڑی بہادری سے حملہ آوروں کو ختم کیا۔
انہوں نے آپریشن میں شامل تمام افسران اور اہلکاروں کو مبارکباد بھی دی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے صوبائی حکومتوں کی استعداد کار میں اضافے کی حمایت کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے بروقت کارروائی کرنے اور موقع پر موجود رہنے پر وزیراعلیٰ سندھ کے جذبے کو بھی سراہا۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے شہید اہلکاروں کے لیے شہدا پیکج کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے سیکیورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ مہارت اور ردعمل کو بھی سراہا جس کا انہوں نے ایک گھنٹے کے آپریشن کے دوران مظاہرہ کیا۔
انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی اور جاں بحق ہونے والوں کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔
سندھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) غلام نبی میمن نے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کراچی کے دفتر کے پی او پر جمعہ کو ہونے والے حملے کے پس پردہ حقائق جاننے کے لیے پانچ رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
صوبائی دارالحکومت کے وسط میں واقع کراچی پولیس آفس میں سندھ پولیس اور رینجرز کے مشترکہ آپریشن میں تین دہشت گرد ہلاک اور دو پولیس اہلکاروں اور ایک سندھ رینجرز کے سب انسپکٹر سمیت چار افراد نے جام شہادت نوش کیا۔ .
یہاں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی آئی جی سندھ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) ذوالفقار لارک پانچ رکنی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی کریں گے۔
کمیٹی کے دیگر ارکان میں ڈی آئی جی ساؤتھ زون عرفان بلوچ، ڈی آئی جی کریم خان، ایس ایس پی طارق نواز اور ڈی ایس پی راجہ عمر خطاب شامل ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کو کراچی پولیس آفس حملے پر بریفنگ
Leave a comment
Leave a comment