عمران خان کے دور حکومت میں پی ڈی ایم کے مختلف رہنماؤں کے خلاف نیب میں مقدمات درج کیے تھے جس میں بہہت سے وعدہ معاف گواہ سامنے آئے تھے جنھوں نے نواز شہباز اور آصف زرداری سمیت مختلف رہنماؤں کے بارے میں کرپشن کی گواہی دی تھی مگر آج اس سلسلے میں ایک اہم پیش رفت ہوئی اور ان کے 2 گواہ اسرار سعید اور عارف مجید اپنے سابقہ بیان سے مکر گئے – آشیانہ اقبال ریفرنس میں نیب کے دو وعدہ معاف گواہوں نے اپنے بیان سے انحراف کرلیا، گواہ نے دوران جرح انکشاف کیا کہ دباؤ اور جبر سے شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے پر مجبور کیا گیا۔
آشیانہ اقبال ریفرنس میں نیب کا وعدہ معاف گواہ منحرف ہوگیا ہے۔۔ ڈی جی نیب، ڈائریکٹر نیب اور کیس افسر نے دباو ڈال کر جھوٹی گواہی لی۔۔ ڈی جی نیب نے شہباز شریف پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے کو بھی کہا تھا۔۔#BOLNews #BreakingNews pic.twitter.com/WM8xjjW302
— BOL Network (@BOLNETWORK) February 14, 2023
جس کے بعد احتساب عدالت کے جج ساجد اعوان نے گزشتہ سماعت کا 19 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا جج کی ججمنٹ میں کہا گیا کہ گواہ اسرار سعید اور عارف مجید بٹ نے اپنے بیان سے انحراف کیا ہے۔گواہ ایل ڈی اے کے چیف انجینئر اسرار سعید نے شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز کی جرح کے دوران اعتراف کیا کہ دباؤ اور جبر سے شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے پر مجبور کیا گیا، ڈی جی نیب شہزاد سلیم، ڈائریکٹر نیب محمد رفیع اور کیس آفیسر آفتاب احمد نے دباؤ ڈال کر جھوٹی شہادت لی۔گواہ نے کہا کہ گرفتاری کے دوران نیب میں واش روم میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے تھے، دوسرے ریمانڈ پر چئیرمین نیب جاوید اقبال اور ڈی جی شہزاد سلیم میرے سیل میں آئے، دونوں نے کہا کہ ان پر بہت دباؤ ہے دستخط کردوں ورنہ میری مشکلات بڑھ جائیں گی۔
اسرار سعید کا کہنا تھا کہ عدالت میں پہلا بیان بھی دباؤ اور جبر کی وجہ سے دیا، ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے شہباز شریف پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے کا کہا، ڈی جی نیب اس بیان کو شہباز شریف کی ضمانت منسوخ کرانے کے لیے استعمال کرنا چاہتا تھا، مجھ پر بند انکوائریاں کھول کر نئے کیس بنانے کی دھمکیاں دی جاتیں۔اگر میں ایسا نہ کرتا تو بڑی مشکل میں پڑسکتا تھا اس لیے مجبورا مجھے یہ بیان دینا پڑا –
آشیانہ ہاؤسنگ کیس: شہباز شریف کے خلاف نیب کا وعدہ معاف گواہ بیان سے منحرف ہوگیا،گواہ کا کہناہے کہ اُس سے زبردستی شہباز شریف کے خلاف گواہی دینے کا دباؤ ڈالا گیا۔مجھے ماضی یاد آگیا اسحاق ڈار بھی نواز شریف کیخلاف وعدہ معاف گواہ بنے اور پھر بعد میں مکر گئے تھے
— Muhammad Usama Ghazi (@ghaziusama) February 15, 2023
اسرار احمد کا مزید کہنا تھا کہ مجھے واش روم جانے کے لیے آدھا گھنٹہ سے ایک گھنٹہ انتظار کرایا جاتا، واش روم میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے تھے۔اسرار احمد نے امجد پرویز ایڈووکیٹ کے سوال پر جج کے روبرو جواب دیتے ہوئے کہا کہ سونے کے لیے چٹائی پر سلایا جاتا تھا ، تمام رات بتیاں آن رکھی جاتیں جس سے مجھے بہت اذیت ہوتی تھی کیونکہ رات بھر سو نہیں پاتا تھا ، مجھے 90 دن کے ریمانڈ اور آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس کھولنے کا کہہ کر ڈرایا گیا، مجھ پر دباؤ ڈال کر اس بیان پر دستخط کروائے گئے جو سچ نہیں تھا، مجھ سے سادہ کاغذات پر دستخط بھی لیے گئے، وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد نیب نے میری لاہورہائیکورٹ سے ضمانت منظوری کی مخالفت نہ کی۔
گواہ نے کہا کہ شہباز شریف پر ہراساں کرنے کا الزام نہ لگانے پر نیب نے مجھے ڈرین پراجیکٹ کے الزامات پر دوبارہ گرفتار کرلیا مگر اس کیس کا کوئی ریفرنس فائل نہیں ہوا۔اسرار سعید کا دوران جرح مزید کہنا تھا کہ آشیانہ ہاؤسنگ پراجیکٹ ایک شفاف منصوبہ تھا جسمیں کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی گئی، شہباز شریف سمیت تمام ملزمان نے کسی جرم کا ارتکاب نہیں کیا، عوام سے کوئی فراڈ یا دھوکا دہی نہیں کی گئی ۔ نیب کے دوسرے وعدہ معاف گواہ عارف مجید بٹ نے بھی اپنے بیان سے انحراف کیا عدالت نے مزید گواہوں کو طلب کرتے ہوئے کارروائی 18 فروری تک ملتوی کردی۔عدالت کے اس فیصلے کے بعد شہباز شریف کو ایک بڑا ریلیف مل گیا –