چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکٹرک ووٹنگ مشینوں کے استعمال یا سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ ڈالنے کی مخالفت کبھی نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف پروپیگنڈہ” کیا جاتارہاہے اور انتخابی نگران کو “غیر ضروری تنقید” کا سامنا ہے۔
اگر ہمیں نئی حلقہ بندیوں کیلئے وقت نہیں دیا گیا تو انتخابات کرانا مشکل ہوجائےگا، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ pic.twitter.com/RMapwhbZH0
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) December 7, 2022
سکندر سلطان کا کہنا تھا کہ “میں تمام ناقدین کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ایک مثال دکھائیں جہاں ای سی پی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں یا سمندر پار پاکستانیوں کے حق رائے دہی کی مخالفت کی، لیکن اس کے لیے ایک طریقہ کار ہونا چاہیے۔” انہوں نے زور دیا کہ کسی کو مجموعی طریقہ کار پر غور کیے بغیر ای وی ایم کے حق میں نعرے لگانے سے گریز کرنا چاہیے۔ جو پورے انتخابی عمل کو “مشکوک” بنا دے گا۔
الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا بہت بڑا حامی ہوں،خواہش تھی جلدی سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین لے آئوں اور بلے بلے ہو جائے، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ pic.twitter.com/eOWAeNwj5o
— Pak Affairs (@realpakaffairs) December 7, 2022
انہوں نے یہ ریمارکس چئیرمین پاکستان تحریک انصاف اور اس کے سربراہ عمران خان کی طرف سے کیے جانے والے الزامات پر دیے گئے ، جنہوں نے متعدد مواقع پر ای سی پی پر ای وی ایم کے استعمال کی ‘مخالفت’ کرنے کا الزام لگایا۔سابق حکمراں جماعت نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ اعلیٰ ترین پولنگ نگران ادارے دیگر سیاسی جماعتوں اور اداروں کے ساتھ مل کر اسے غیر ضروری مشکل وقت سے دوچار کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن ہمارے خلاف پارٹی بنا ہوا ہے۔ فواد چوہدری@fawadchaudhry #ECP. https://t.co/k4QuQi64m7 pic.twitter.com/anTjXq4WAv
— Siasat.pk (@siasatpk) December 7, 2022
بدھ کو تقریب سے خطاب کرتے ہوئےالیکشن کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ کمیشن نے ای وی ایم یا بیرون ملک ووٹوں کی مخالفت نہیں کی لیکن اس بات پر زور دیا کہ انتخابی عمل میں شفافیت لازمی ہے۔سی ای سی راجہ نے یہ بھی کہا کہ حلقوں کی حد بندی میں چھ ماہ لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ای سی پی نہیں چاہتا کہ انتخابات جلد بازی میں کرائے جائیں کیونکہ اگر ایسا ہوتا ہے توے تو انتخابی نتائج پر شکوک پیدا ہوں۔اور پھر ہارنے والی سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن پر دوبارہ انگلیا�ں اٹھائیں گی –