اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کو گرفتاری سے روک دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے یہ حکم مسٹر سلیمان کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران جاری کیا جس میں کیس میں حفاظتی ضمانت کی درخواست کی گئی تھی کیونکہ وہ پاکستان واپس آنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
وزیراعظم کے صاحبزادے سلمان شہباز کو وطن واپسی سے قبل ہی خوشخبری مل گئی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حفاظتی ضمانت منظور کرلی،گرفتاری سے روک دیاhttps://t.co/Z7HAckVWrQ
— Siasat.pk (@siasatpk) December 8, 2022
سماعت کے دوران وزیراعظم کے صاحبزادے کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل 11 دسمبر کو سعودی عرب سے اسلام آباد پہنچیں گے۔ جس پر چیف جسٹس نے ملزم کو 13 دسمبر تک عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔اسی بنا پر سلمان شہباز نے گرفتاری سے بچنے کے لیے ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کرنے کے لیے درخواست دائر کی، اور دلیل دی کہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
سلمان شہباز کی گرفتاری سے متعلق ایف آئی اے کا بڑا حکم!#salmanshahbaz #FIA #BreakingNews #GNN #GNNUpdates pic.twitter.com/tHrqdDiQD7
— GNN (@gnnhdofficial) December 8, 2022
ان کا کہنا تھا کہ میں 27 اکتوبر 2018 سے انگلینڈ میں رہ رہا ہوں، مجھے ایف آئی اے کی طرف سے کبھی کوئی نوٹس نہیں ملا، جس نے میرے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جب میں دور تھا۔ میں نے 2018 میں ملک چھوڑا، لیکن مقدمہ اس کے 2 سال بعد 2020میں درج کیا گیا۔
اس حکومت نے اشتہاری سلمان شہباز کو بھی کیسز میں ریلیف دے دیا اس لئے سلمان شہباز بھی ہفتے تو بیوی بچوں سمیت پاکستان واپس آ رہا ہے۔
کوئی رہ تو نہیں گیا؟#چوروں_کے_8_مہینے pic.twitter.com/WbPorXPNIq
— Rana Aqeel (@Ranaaqeel7868) December 7, 2022
گزشتہ روز ایک نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سلیمان شہباز نے کہا کہ عمران خان کے حکم اور اشارے پر سابق معاون شہزاد اکبر نے ان کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کا پروگرام بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی مخالفین کے خاندان کے خلاف کوئی بلاجواز کارروائی نہیں کریں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں لاہور کی خصوصی عدالت نے شریف خاندان کے افراد کے خلاف 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم کے صاحبزادے کو اشتہاری قرار دیا تھا۔